اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے جاری ٹیکس اخراجات کی رپورٹ میں مالی سال 2020ء میں وفاقی ٹیکسوں میں چھوٹ کا اندازہ 1 ہزار 150 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ چھوٹ سیلز ٹیکس کی مد میں یعنی 518.8 ارب روپے دی جائے گی جبکہ انکم ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں چھوٹ کا حجم بالترتیب 378 ارب روپے اور 253.1 ارب روپے ہے۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 2020ء میں ایف بی آر کی جانب سے جمع کیے جانے والے مجموعی محصولات 3 ہزار 828 ارب کے حساب سے ٹیکس چھوٹ کا حجم 30 فیصد جبکہ جی ڈی پی کے حساب سے تین فیصد ہے۔
378 ارب روپے کے انکم ٹیکس میں چھوٹ کے تحت نئے کاروباروں کو 30 ارب روپے 2.4 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ خیرات پر جبکہ 65 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ کارپوریٹ مینوفیکچورنگ کو دی جائے گی۔
مزید برآں نان فار پرافٹ آرگنائزیشنز، ٹرسٹ اور فلاحی اداروں کو 21 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی جائے گی۔
518 ارب روپے کی سیلز ٹیکس چھوٹ میں ففتھ شیڈول کے تحت زیرو ریٹنگ کی مد میں 13 ارب، درآمدات پر 255 ارب، نویں شیڈول کے تحت موبائل فونز پر 23 ارب جبکہ مقامی سپلائی پر 54 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی جائے گی۔
253 ارب روپے کے کسٹمز سے متعلقہ ٹیکسوں میں ہسپتالوں اور فلاحی اداروں کو 2.1 ارب، نان فار پرافٹ ہسپتالوں اور فلاحی اداروں کو 26 ارب روپے، سی پیک کے فری ٹریڈ معاہدے کے تحت اشیاء کی درآمد پر 26 ارب روپے، سٹیشنری، الیکٹریکل کیپیسٹرز، کیڑے مار ادویات، پنکھوں، ٹرانسفارمرز، الیکٹرک موٹر بنانے والے اداروں اور آٹو موبائل سیکٹر کو 14 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی جائےگی۔