کراچی : کورونا وائرس کی وباء کے دنوں میں معاشی میدان سے اچھی خبر یہ ہے کہ مئی کے مہینے میں ملکی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک کروڑ تیس لاکھ ڈالر سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔
سٹیٹ بنک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق کرنٹ اکائونٹ سرپلس اکتوبر 2019ء کے بعد ہوا ہے۔
کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس مثبت ہونے بلکہ اس کے سر پلس میں جانے کی بڑی وجہ درآمدات میں کمی ہے جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے مقابلے میں 41 فیصد کم ہو گئی ہیں۔
تاہم اس عرصے میں (مئی 2020ء) ملکی برآمدات میں بھی گزشتہ برس کی نسبت 40 فیصد کمی ہوئی، مزید برآں مئی 2019ء کی نسبت مئی 2020ء میں ترسیلات زر بھی 19 فیصد کم ریکارڈ کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
وفاق سے واجبات نہ ملے، خیبر پختون خواہ بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے قرض لینے پر مجبور
پاک امریکہ تجارت میں دس ماہ کے دوران 3.73 فیصد کمی
کورونا کے علاج میں معاون ریمڈیسوئیر کی ملک میں دستیابی کے لیے حکومت کا بڑا اقدام
مالی سال 2019-20ء کے 11 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3 ہزار 288 ارب ڈالر کی سطح پر رہا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کی 12 ہزار 453 ارب ڈالر کی سطح سے 74 فیصد کم ہے۔
مزید برآں رواں مالی سال کے گیارہ ماہ میں خدمات اور اشیا کا خسارہ 20.6 ارب ڈالر رہا جو کہ گزشتہ سال کی نسبت 31 فیصد کم ہے۔
گزشتہ مالی سال کے گیارہ ماہ میں یہ خسارہ 30 ارب ڈالر تھا۔