سڈنی: آسٹریلیا کی سب سے بڑی ایئر لائن قنطاس ایئر نے کورونا وائرس کے باعث درپیش مالی مشکلات کی وجہ سے 6 ہزار ملازمین فارغ اور 100 طیارے ایک سال کے لیے گراﺅنڈ کرنے کا اعلان کر دیا، اس کا مقصد اخراجات میں 10 ارب ڈالر کی کمی کرنا ہے۔
قنطاس ایئرلائن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایلن جوئس کی جانب سے جمعرات کو جاری بیان کے مطابق کورونا وائرس کے نتیجے میں مالی مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ایئرلائن کو کسی بڑے بحران سے محفوظ رکھنے کے لیے ایک منصوبہ وضح کیا گیا ہے۔
اس پلان کے تحت 6 ملازمین کو فارغ اور 100 طیارے ایک سال تک گراﺅنڈ رکھے جائیںگے۔ اس کے علاوہ کمپنی کے باقی 23 ہزار ملازمین میں سے نصف سے زائد کو کئی مہینوں تک چھٹیوں پر رکھا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث قنطاس ایئر اپنی تقریباً تمام بین الاقوامی پروازیں کم از کم اکتوبر تک منسوخ اور ملکی فلائٹس میں کمی پر مجبور ہےتاہم آسٹریلیا میں وباء کی صورتحال بہتر ہونے کی وجہ سے اندرون ملک آپریشنز میں آہستہ آہستہ اضافہ کیا جائے گا۔
اس سے قبل جرمنی کی لفتھانسا ایئر نے کورونا لاک ڈاﺅن سے پیدا ہونے والے مالی مسائل کے باعث 22 ہزار ملازمین فارغ کرنے کا اعلان کیا تھا، ائیر کینیڈا 20 ہزار ملازمین کو برطرف کر چکی ہے جو اس کے ملازمین کی کل تعداد کے نصف سے زائد ہے۔ برٹش ائیر بھی اپنے 36 ہزار ملازمین کو معطل کرنے کا اعلان کر چکی ہے۔
اس کے علاوہ آئرلینڈ کی ریان ائیر (Ryanair) بھی تین ہزار ملازمین کو برطرف کر چکی ہے جن میں پائلٹس اور دیگر کریو سٹاف شامل ہے جبکہ سکینڈے نیوین ائیر لائن، ائیر بس اور قطر ائیر ویز بھی کافی تعداد میں ملازمین کو نوکریوں سے نکالنے کا اعلان کر چکی ہیں۔
کورونا وائرس کے باعث پیدا شدہ معاشی بحران نے جہاں دیگر شعبوں کو شدید متاثر کیا ہے وہیں عالمی ایوی ایشن انڈسٹری کو زوال کی جانب دھکیل دیا ہے، حکومتوں کی جانب سے اربوں ڈالر کے قرضوں اور امداد کے باوجود ائیرلائنز کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
چوںکہ دنیا بھر میں جزوی طور پر فضائی سروس بحال ہو رہی ہے لیکن کورونا کے حوالے سے ایس او پیز کے تحت ائیرلائنز کو آدھی سیٹیں خالی چھوڑنا پڑ رہی ہیں جس کی وجہ سے انہیں بھاری مالی نقصان ہو رہا ہے، اسی لیے امریکی پائلٹ یونین نے حکومت سے طیاروں کی خالی نشستوں پر سبسڈی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
برطانوی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے الائیڈ پائلٹس ایسوسی ایشن کے صدر ایرک فرگوسن نے بتایا کہ انہوں نے اہم اراکین کانگرس کے ذریعے حکومت سے ہر پرواز پر خالی رکھی جانے والی نشستوں کی ادائیگی کرنے پر بات چیت شروع کر دی ہے تاکہ کورونا وائرس کے بحران کی وجہ سے مسافروں کے درمیان سماجی فاصلہ رکھا جا سکے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہوائی سفر ڈرامائی انداز میں کم ہوا ہے اور خالی نشستوں پر سبسڈی سے ایئر لائنز کی زیادہ پروازیں چلانے کے لئے حوصلہ افزائی ہو گی اور ہوا بازی کی صنعت میں مزید ملازمتوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے گا۔