اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی پر حکومتی کارروائی کے خلاف درخواست پر حکم امتناع کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وزارت توانائی، اوگرا، فیول کرائسز کمیٹی اور ایف آئی اے کو جواب کےلئے نوٹسز جاری کر دیے۔
منگل کو آئل کمپنی کی درخواست پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اﷲ نے سماعت کی، دوران سماعت درخواست گزار وکیل نے کہا کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قلت پر انکوائری ایکٹ کے تحت کمیشن قائم نہیں کیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ضروری نہیں کہ حکومت تحقیقات کےلئے انکوائری ایکٹ کے تحت کمیشن قائم کرے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت کی کچھ ذمہ داریاں ہیں اور وہ عوام کو جوابدہ ہے، فیول سپلائی میں خلل ہے تو ایگزیکٹو کو انکوائری کرانے کا اختیار ہے، آئندہ سماعت پر مطمئن کریں کہ عدالت ایگزیکٹو کے اختیارات میں کیوں مداخلت کرے؟
درخواست گزار وکیل نے استدعا کی کہ پٹیشنر کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا، آئندہ سماعت تک حکم امتناع جاری کیا جائے جس پر عدالت نے استدعا مسترد کر دی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ اسی نوعیت کی ایک اور درخواست بھی زیر سماعت ہے جس میں حکم امتناع جاری نہیں کیا، اس درخواست کو بھی اسی کے ساتھ سن لیں گے۔
عدالت نے حکم امتناع کی درخواست پر بھی نوٹس جاری کر دیا جبکہ فریقین کو جواب کیلئے بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 25 جون تک کیلئے ملتوی کر دی۔