اسلام آباد: کورونا وائرس سے زیادہ متاثرہ علاقوں کے ٹارگٹڈ لاک ڈاﺅن سے معاشی اور صنعتی سرگرمیاں متاثر نہیں ہوں گی۔
ملک کے بڑے شہروں کے گزشتہ لاک ڈاﺅن کی وجہ سے سپلائی چین متاثر ہوئی تھی جس کا سبب کاروباروں اور صعنتوں کی بندش تھا، لاک ڈاﺅں کی وجہ سے معاشی سرگرمیوں میں کمی واقع ہوئی تھی۔
عارف حبیب لمیٹڈ کے شعبہ تحقیق کے سربراہ طاہر عباس نے کہا ہے کہ یکم اپریل تا 9 مئی 2020ء کے دوران پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 12.7 فیصد اضافہ خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ یکم اپریل کو پی ایس ایکس کا انڈیکس 29 ہزار 506 پوائنٹس تھا جو 9 مئی کو 3761 پوائنٹس یعنی 12.7 فیصد کے اضافہ سے 33 ہزار 267 پوائنٹس تک بڑھا ہے۔
سٹاک مارکیٹ کے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ ملک میں پہلے لاک ڈاﺅن کی وجہ سے کمپنیوں کی آمدنی میں 15 تا 20 فیصد کمی ہوئی ہے تاہم حکومت کی منتخب علاقوں کو سیل کرنے کی پالیسی سے کاروباری اور صنعتی سرگرمیاں متاثر نہیں ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ پہلے لاک ڈاﺅن میں کاروباری و صنعتی بندش سے سپلائی چین متاثر ہوئی جس کی وجہ سے کمپنیوں کی آمدن کم ضرور ہوئی تاہم پاکستان سٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ کووڈ۔19 کی وبا کی وجہ سے عالمی سطح پر کاروباری مندی کا رجحان ہے جس کے اثرات ملکی معیشت پر بھی مرتب ہوئے ہیں تاہم سمارٹ لاک ڈاﺅن کی پالیسی سے اقتصادی و معاشی سرگرمیوں میں بہتری کی امید ہے۔