اسلام آباد: جاری مالی سال کے دوران پاکستان میں کی جانی والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں 91 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
جولائی تا مئی 2019-20ءکے دوران 2.4 ارب ڈالر کی ایف ڈی ائی کی گئی ہے۔ دوران سال ملک میں کی جانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری پہلے سے جاری منصوبوں میں کی گئی ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے ابتدائی گیارہ مہینوں میں جولائی تا مئی 2018-19ء کے دوران ملک میں 1.26 ارب ڈالرز کی ایف ڈی آئی کی گئی تھی جبکہ رواں مالی سال کے اسی عرصہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 2.4 ارب ڈالر تک بڑھ گیا اس طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جاری مالی سال کے دوران ایف ڈی آئی کی شرح میں 1.14 ارب ڈالر یعنی 91 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ایس بی پی کے مطابق مئی 2020ء کے دوران 120 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جو مالی سال کے پہلے نو ماہ کے مقابلہ میں سب سے کم رہی ہے کیونکہ عالمی سطح پر صحت اور معاشی بحران کی وجہ سے ایف ڈی آئی میں کمی ہوئی ہے۔
اپریل 2020ء میں 133.2 ملین ڈالر کی ایف ڈی آئی کی گئی تھی اس طرح اپریل کے مقابلہ میں مئی 2020ء کے دوران سرمایہ کاری میں 10 فیصد کمی ہوئی ہے جبکہ مئی 2019ء کے دوران ایف ڈی آئی کا حجم 254 ملین ڈالر رہا تھا اور اس طرح مئی 2019ء کے مقابلہ میں مئی 2020ء کے دوران پاکستان میں کی جانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی شرح میں 53 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔