کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے) نے کورونا وباء کے باعث آم کی برآمدات پر دبائو کم کرنے کے لئے پاکستان سے ایئر کارگو کے کرایوں میں 30 فیصد کمی کا اعلان کیا ہے۔
قومی ائیر لائن کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق یہ فیصلہ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز اینڈ امپورٹرز ایسوسی ایشن کے سربراہ وحید احمد، وائس چانسلر ملتان زرعی یونیورسٹی ڈاکٹر آصف علی کی سربراہی میں مشترکہ گروپ نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ یہ فیصلہ مقامی پھلوں اور سبزیوں کی برآمدی مارکیٹ کی بحالی کے لئے نہایت ضروری تھا۔
قبل ازیں اس گروپ نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات کی تھی جنہوں نے پی آئی اے اور آم برآمدکندگان کے مابین ملاقات میں اہم کردار ادا کیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان سے ہر سال تقریبا 10 ہزار میٹرک ٹن اعلی معیار کے آم کی برآمد بزریعہ ایئر کارگو ہوتی ہے جس میں سے زیادہ تر یورپ، امریکہ، خلیجی ممالک اور مشرق وسطی کے ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے جس سے پاکستان کو بیش قیمت زرمبادلہ حاصل ہوتا ہے۔
پاکستانی آم کو پھلوں کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے اور اسے دنیا بھر میں اپنی مٹھاس اور لذت کے باعث بہت پسند کیا جاتا ہے۔ کینو کی برآمد کے برعکس آم کی شیلف لائف یا عمر بہت کم ہوتی ہے لہذا برآمدات کا واحد طریقہ ایئر کارگو ہی ہے۔
پی آئی اے آم کی برآمدات میں مارکیٹ لیڈر ہے اس کا مارکیٹ میں 50 فیصد سے زیادہ حصہ ہے، لہذا اس سلسلے میں پی آئی اے کی شراکت بہت اہمیت کی حامل ہے۔
کوویڈ 19 کے باعث عالمی معیشت کی زبوں حالی اور لاک ڈائون کی صورتحال میں پیدا ہونے والے حالات کے پیش نظر، کاشت کار اور تاجر حضرات اس سلسلے میں حکومت سے مدد کے خواہاں تھے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے ذاتی طور پر سی ای او پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک کو ہدایات جاری کیں کہ وہ اس مسئلہ کو ذاتی طور پر حل کریں جس پر تمام مسائل کے حل کے پیش نظر اور آم کی برآمدات کو جلد شروع کرنے کے لئے پی آئی اے نے فیصلہ کیا کہ فوری طور پر آم کی برآمدگی کے لئے ایئر کارگو کے نرخوں میں وزن کے حساب سے 30 فیصد تک کمی کر دی جائے۔
پاکستان فروٹ ویجیٹیبل ایکسپوٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد نے بتایا کہ قومی ایئرلائن کی جانب سے یوکے، یورپ، دوحہ، مسقط، متحدہ عرب امارات، کویت، دمام، مدینہ، ریاض، ٹوکیو بیجنگ اور کوالالمپور کے لیے آم کی فضائی ترسیل کے چارجز دیگر غیرملکی فضائی کمپنیوں کے مقابلے میں تقریباً آدھے کر دیے گئے ہیں۔
قومی ایئرلائن برطانیہ کے لیے دیگر غیرملکی ایئرلائنز کے 3.4 ڈالر فی کلو کے مقابلے میں 2.5 ڈالر وصول کریگی۔ یورپ کے لیے کرایہ 3.4 ڈالر کے مقابلے میں 2.5 ڈالر ہوگا، دوحہ کے لیے 1.3 ڈالر کے مقابلے میں ایک ڈالر، مسقط کے لیے 1.7 ڈالر کے مقابلے میں ایک ڈالر ہو گا۔
اسی طرح متحدہ عرب امارات کیلئے 2 ڈالر کے مقابلے میں ایک ڈالر، کویت اور دمام کے لیے 2.45 ڈالر کے مقابلے میں فضائی کرایہ ایک ڈالر فی کلو ہوگا، اسی طرح مدینہ، ٹوکیو، بیجنگ اور کولالمپور کے لیے غیرملکی ایئرلائنز 2.5 ڈالر فی کلو کرایہ طلب کررہی ہیں لیکن پی آئی اے ایک ڈالر فی کلو چارج کرے گی۔
اس سے قبل احمد نے کہا تھا کہ پاکستانی آم رواں سیزن 40 فیصد کم برآمد ہوگا، رواں سال آم کا برآمدی ہدف رواں سیزن 80 ہزار ٹن مقرر کیا گیا ہے جس سے 5 کروڑ ڈالر حاصل ہوں گے جبکہ پچھلے سیزن میں 9 کروڑ ڈالر کا ایک لاکھ 30 ہزار ٹن آم برآمد ہوا تھا تاہم رواں برس کورونا وائرس کی وجہ سے آم کی طلب کم رہے گی۔