کراچی: سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ 12 جون 2020 تک ختم ہونے والے کاروباری ہفتے کے دوران انکے مجموعی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں 11 ملین ڈالر اضافے سے 10.107 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔
30 اپریل تک ختم ہونے والے کاروباری ہفتے کے دوران میں ان ذخائر میں پہلی بار اضافہ ہوا ہے۔ پھر اس کے بعد سے مرکزی بینک کے زرمبادلہ ذخائر 12.3 ارب ڈالر سے آہستہ آہستہ کم ہونا شروع ہو گئے تھے جو زیادہ تر گردشی قرضوں کی ادائیگی کے باعث 10.1 ارب ڈالر ہوگئے تھے۔
بینک دولت پاکستان نے ان ذخائر میں اضافے کی وجہ بیان نہیں کی۔
کمرشل بینکوں کی جانب سے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر میں 6.609 ارب ڈالر سے 6.66 ارب ڈالر کا معمولی اضافہ ہوا ہے۔
5 جون 2020 تک ختم ہونے والے کاروباری ہفتے کے دوران ملک کے مجموعی لیکویڈ زرمبادلہ کے ذخائر 16.71 ارب ڈالر سے بڑھ کر زیرِجائزہ عرصے کے دوران 16.77 ارب ڈالر ہوگئے تھے۔
اس معمولی اضافے کے باوجود مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی توقع کی جارہی ہے جس کی وجہ کورونا وائرس کے سبب برآمدات اور ترسیلاتِ زر میں کمی آنا ہے۔