راولپنڈی: کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان سمیت دنیا بھر کی سیاحتی انڈسٹری کو شدید نقصان پہنچا ہے اور اس سے وابستہ لاکھوں افراد بے روزگاری کا سامنا کر رہے ہیں۔
آل پاکستان ہوٹلز گیسٹ ہاﺅسز اینڈ ٹورازم ایسوسی ایشن کے رہنماﺅں نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ ملک بھر میں سیاحت کے فروغ اور سیاحت کے شعبے سے متعلق سرمایہ کاروں اور ملازمین کو فاقہ کشی سے بچانے کے لئے فوری طور پر سیاحتی مراکز کھولے جائیں۔
چیئرمین آل پاکستان ہوٹلز گیسٹ ہاﺅسز طاہر اورکزئی نے کہا ہے کہ مری، گلیات، بالاکوٹ، ناران، سوات، مالم جبہ، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور دیگر سیاحتی مراکز کو فوری طور پر کھولا جائے کیونکہ کورونا کی وجہ سے معاشی سرگرمیوں کی بندش کے باعث ہوٹل انڈسٹری اور اس سے متعلقہ کاروباروں سے وابستہ لوگ بے روزگار ہو کر رہ گئے ہیں اور لاکھوں کی تعداد میں اس کاروبار سے وابستہ ورکر اور ان کے اہل خانہ روزی روٹی سے محروم ہیں۔
ایسوسی ایشن کے صدر گلریز خٹک نے کہا کہ ایس او پیز کی مکمل پابندی کے ساتھ ساتھ ایسے کاروبار کھولنے کی اجازت دی جائے جن سے ملک میں سرمایہ آئے اور حکومت کو ٹیکسوں سے آمدن بھی حاصل ہو سکے، ہم حکومت کے ساتھ ہیں اور کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے حکومت کے ہر ممکن معاونت کے لیے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ حال ہی میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ کورونا وائرس اور اس کے نتیجے میں لاک ڈاﺅن نے عالمی معاشی بحران کو جنم دیا ہے تاہم سب سے زیادہ متاثر وہ ممالک ہوئے ہیں جن کی معیشت کا انحصار سیاحت جیسے خدمات کے شعبوں پر ہے۔
آئی ایم ایف کی چیف ماہر معاشیات گیتا گوپی ناتھ کے مطابق کورونا وباء سے دنیا بھر میں پیداواری و کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں جس سے عالمی سطح پر معاشی بحران نے جنم لیا۔ سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں وہ ممالک ہیں جن کی معیشت کا انحصار سیاحت کے شعبے پر تھا، سیاحتی سرگرمیوں کے تعطل سے ان کی اقتصادی شرح نمو بہت زیادہ خراب ہوئی ہے۔