وفاقی بجٹ 2020-2021 پر کاروباری برادری کا ملاجلا ردِ عمل سامنےآگیا

805

لاہور، پشاور: وفاقی بجٹ 2020-2021 پر ملک بھر کے مختلف چیمبر آف کامرس کے سربراہان نے ملے جلے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے کورونا وائرس کے پھیلاؤسے پیش آنے والے مسائل پر قابو پانے کے لیے غیرمعمولی اقدامات کرنے کی درخواست کی ہے۔

لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایل سی سی آئی) کے صدر عرفان اقبال شیخ نےپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےٹیکس فری بجٹ پیش کرنے پر حکومتی اقدامات  کو سراہا لیکن بجٹ سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا۔

صدر ایل سی سی آئی نے زرعی شعبے، توانائی اور آبی منصوبوں کے لیے فنڈز مختص کرنے کے اقدامات اور مختلف مصنوعات پر درآمدی ڈیوٹیز ہٹانے کے اقدامات کو سراہا۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر محمد احمد وحید نے حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ کو ‘متوازن’ بجٹ قرار دیتے ہوئے حکومت کی جانب سے مختلف صنعتوں کے 40 خام مال کی اشیا پر سے کسٹم ڈیوٹی کم کرنے کے کے علاوہ 90 ٹیرف لائن پر 11 فیصد سے 3 فیصد کسٹم ڈیوٹی کم کرنے کے حکومتی اقدامات کو خوش آمدید کہا۔

یہ بھی پڑھیے:

وفاقی بجٹ، ماہرین کا حکومت سے ٹیکس اصلاحات لانے کا مطالبہ

بجٹ میں صنعتی مال کی ٹیرف لائنز پر عائد ڈیوٹیزکو کم کیا جائے،اسلام آباد چیمبر

انہوں نے کہا کہ حکومت نے سیمنٹ پر دو روپے فی کلو سے 1.75 روپے فی کلو کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی پہلے ہی سے کم کردی ہے جس سے سیمنٹ کی قیمت میں کمی اور تعمیری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا، احمد وحید نے حکومت کی جانب سے بجٹ میں کسی بھی قسم کے اضافی ٹیکسز عائد نہ کرنے کے فیصلے کو سراہا۔

دوسری جانب، راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آر سی سی آئی) کے صدر صبور ملک نے کہا کہ ‘بجٹ کاروباری برادری کی توقعات سے بھی کم تھا’۔

انہوں نے کہا کہ “ہم بجٹ میں نئے ٹیکس عائد نہ کرنے کے فیصلے کو خوش آمدید کرتے ہیں لیکن بجٹ میں ریونیو کا ہدف 4963 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ یہ ناقابلِ عمل ہ اور زمینی حقائق کی عکاسی نہیں کرتا۔ ہم حکومت سے اسکے ریونیو کے ہدف میں دوبارہ سے نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہیں”۔

صبور ملک نے کہا کہ چیمبر نے سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کرنے کی تجویز پیش کی تھی جس کی عکاسی بجٹ میں نہیں کی گئی۔

اسی طرح خیبرپختونخوا کی کاروباری برادری نے وفاقی بجٹ پر مایوسی اور تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں انکی پیشکش پر کان نہیں دھڑے اور حکومت سے بجٹ میں دوبارہ سے نظرثانی کی درخواست کی ہے۔

سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایس سی سی آئی) کے صدر انجنیئر مقصود انور پرویز نے کہا کہ ترقی کی شرح میں کمی ‘ملکی معیشت کے لیے اچھی نہیں ہے’۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کاروبار کرنے میں آسانی کی عالمی رینکنگ میں 136 ویں نمبر سے 108ویں پر آنے کے باوجود غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ نہیں ہوا۔ انہوں نے حکومت سے کاروبار کرنے میں مزید آسانی کی درخواست کی۔

صدر ایس سی سی آئی نے حکومت سےکیس خاص صنعت یا شعبے کو ترجیح دیئے بغیر کاروباری برادری کو ریلیف  فراہم کرنے کی درخواست کی۔

مقصود پرویز نے حکومت سے شرح سود 8 فیصد سے کم کرکے 6 فیصد تک کرنے کا مطالبہ کیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here