بلوچستان میں کورونا کیسز کی تعداد میں اضافے کے باوجود ہوٹلز، ریستورانٹس کھول دیے گئے

690

کوئٹہ: بلوچستان میں جولائی کے وسط میں ایک لاکھ کورونا وائرس متاثرین کی تعداد کی پیش گوئی کے باوجود صوبائی حکومت نے ریستورانٹس اور ہوٹلز کو دوبارہ سے کاروبار کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی محکمہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سلیم ابرو نے کہا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کے باعث کورونا وائرس کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا وائرس کے خلاف پاکستان، اے ڈی بی کے مابین 300 ملین ڈالر کے ہنگامی قرض پر دستخط

کورونا کیسز میں اضافے کے باوجود وزیر اعظم کا پنجاب میں لاک ڈائون سے انکار

سلیم ابرو کے مطابق محکمہ صحت نے حکومت کو صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کی تجویز دی تھی، تاہم، قرنطینہ کے ابتدائی مرحلوں کے دوران ایس او پیز پر مسلسل خلاف ورزی جاری ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قرنطینہ کے دورانیے کے دوران شہریوں کا انتظامیہ کے ساتھ تعاون نہ کرنے کی وجہ سے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا ۔

صوبائی محکمہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولتوں میں ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے بلوچستان حکومت کو 20 وینٹی لیٹرز اور پرسنل پروٹیکٹو ایکوپمنٹ کی کٹس دی تھیں۔

ابرو کے مطابق  مقامی سطح پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی شرح میں 70 اموات کے ساتھ 90 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here