کوئٹہ: بلوچستان میں جولائی کے وسط میں ایک لاکھ کورونا وائرس متاثرین کی تعداد کی پیش گوئی کے باوجود صوبائی حکومت نے ریستورانٹس اور ہوٹلز کو دوبارہ سے کاروبار کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی محکمہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سلیم ابرو نے کہا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کے باعث کورونا وائرس کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
سلیم ابرو کے مطابق محکمہ صحت نے حکومت کو صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کی تجویز دی تھی، تاہم، قرنطینہ کے ابتدائی مرحلوں کے دوران ایس او پیز پر مسلسل خلاف ورزی جاری ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قرنطینہ کے دورانیے کے دوران شہریوں کا انتظامیہ کے ساتھ تعاون نہ کرنے کی وجہ سے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا ۔
صوبائی محکمہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولتوں میں ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے بلوچستان حکومت کو 20 وینٹی لیٹرز اور پرسنل پروٹیکٹو ایکوپمنٹ کی کٹس دی تھیں۔
ابرو کے مطابق مقامی سطح پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی شرح میں 70 اموات کے ساتھ 90 فیصد اضافہ ہوا ہے۔