لندن: برطانوی گیس سپلائی کمپنی سنٹریکا نے کورونا لاک ڈاﺅن سے پیدا ہونے والے مسائل کے بعد ری سٹرکچرنگ کے تحت 5 ہزار ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمپنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ فیصلہ کورونا لاک ڈاﺅن کے دوران گیس کی عدم سپلائی اور کاروباری مسابقت میں مشکلات کے باعث کیا گیا ہے۔
سنٹریکا کا کہنا ہے کہ ری سٹرکچرنگ کے دوران کمپنی کے مینجمنٹ سے لے کر ہرقسم کے سٹاف میں کمی کی جائے گی جو کل ملازمین کے پانچویں حصے کے برابر ہوگی۔یاد رہے سنٹریکا کے اس وقت 26 ہزار ملازمین ہیں۔
اس سے قبل برطانوی آئل کمپنی ”برٹش پٹرولیم“ نے کورونا لاک ڈاؤن سے خام تیل کے نرخوں اور طلب میں کمی کے باعث 10 ہزار ملازمین فارغ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
برٹش پٹرولیم کے سی ای او برنارڈ لونی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کورونا لاک ڈاؤن سے پیداواری و کاروباری سرگرمیاں معطل اور تیل کی طلب اور نرخوں میں کمی ہوگئی ہے جس کی وجہ سے کمپنی مالی مسائل کا شکار ہے۔
سی ای او کے مطابق برٹش پٹرولیم نے فیصلہ کیا ہے کہ کمپنی کے 15 فیصد ملازمین کو فارغ کر دیا جائے تاہم انھوں نے اس حوالے سے ٹائم فریم سے آگاہ نہیں کیا۔