کورونا وائرس ، دنیا بھرمیں 10 کروڑ افراد انتہائی غربت کا شکار ہو سکتے ہیں، عالمی بینک

عالمی بینک کے جائزہ کے مطابق سال 2021ء میں عالمی معیشت میں 4 فیصد اضافہ کا امکان ہے تاہم آنے والے سال میں غربت کی شرح میں کمی کا فی الحال کوئی امکان نہیں ہے

695

اسلام آباد: عالمی بینک نے کہاہے کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے رواں سال بین الاقوامی معیشت کے حجم میں 5 سے لیکر 8 فیصد تک کی کمی متوقع ہے، اسی طرح اس وبا کی وجہ سے دنیا بھرمیں 10 کروڑ افراد انتہائی غربت کا شکار ہو سکتے ہیں۔

یہ بات عالمی بینک نے حال ہی میں جاری جائزہ کی بنیاد پر کہی ہے، اس سے قبل عالمی بینک نے اپریل میں اس وقت کے اعدادوشمار کی بنیاد پر عالمی معیشت کے حوالہ سے جائزہ جاری کیا تھا۔

عالمی بینک کے نئے جائزہ میں بیس لائن اور ڈاؤن سائیڈ منظر نامہ کے تناظر میں مستقبل کی پیشنگوئی کی گئی ہے۔ بیس لائن منظرنامہ کے مطابق اگر وبا کی موجودہ صورتحال جاری رہی تو اس سال کے اواخر میں معاشی بحالی کا عمل شروع ہونے کا امکان ہے۔ بیس لائن کی بنیاد پر رواں سال عالمی معیشت کے حجم میں کمی کی شرح 5 فیصد تک متوقع ہے۔

ڈاؤن سائیڈ منظرنامہ کے تحت اگر وبا کا پھیلاؤ جاری رہا اور اس کے نتیجہ میں لاک ڈاون اور دیگر پابندیاں برقرار رہتی ہیں تو اس کے نتیجہ میں بحالی کا عمل تاخیر کا شکار ہو جائے گا، اس صورتحال میں عالمی معیشت کا حجم 8 فیصد تک سکڑ سکتا ہے۔

عالمی بینک کے نئے جائزہ میں ان دو اشاریوں کی بنیاد پر غربت کے حوالہ سے بھی پیشنگوئی کی گئی ہے۔ بیس لائن منظرنامہ کے تحت وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں انتہائی غربت میں جانے والے افراد کی تعداد 7 کروڑ سے 10 کروڑ کے لگ بھگ ہوسکتی ہے۔

ڈاؤن سائیڈ منظرنامہ کی صورت میں انتہائی غربت میں جانے والے افراد کی تعداد 10 کروڑ سے تجاوز کرنے کا اندیشہ ہے، عالمی بینک نے 1.90 ڈالر یومیہ آمدنی والے افراد کو انتہائی غربت کی کیٹگری میں رکھا ہے۔

عالمی بینک کے جائزہ کے مطابق سال 2021ء میں عالمی معیشت میں 4 فیصد اضافہ کا امکان ہے تاہم آنے والے سال میں غربت کی شرح میں کمی کا فی الحال کوئی امکان نہیں ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here