پٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کرنے پر چھ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں پر جُرمانے عائد

شیل اور ٹوٹل پارکو پر ایک ایک کروڑ روپے جبکہ پوما انرجی، ہیسکول، گو اور اٹک پٹرولیم پر پچاس پچاس لاکھ روپے کے جُرمانے عائد کیے گئے، تین نئی کمپنیوں سے بھی چوبیس گھنٹے میں جواب طلب

1092

اسلام آباد : ملک میں سستا پٹرول نایاب ہونے پرآئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایکشن لیتے ہوئے چھ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو 4 کروڑ روپے کا جُرمانہ کردیا ہے۔  

تفصیلات کے مطابق شیل اور ٹوٹل پارکو پر ایک ایک کروڑ روپے جبکہ پوما انرجی، ہیسکول، گو اور اٹک پٹرولیم پر پچاس پچاس لاکھ روپے کے جُرمانے عائد کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:

تیل اور گیس کے شعبے میں 5 ارب ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری لانے کا پلان تیار

برٹش پٹرولیم کا 10 ہزار ملازمین فارغ کرنے کا اعلان

حکومت کا پٹرولیم مصنوعات پر 20روپے فکسڈ ٹیکس لگانے، قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے پر غور

ان کمپنیوں کو یہ جرمانے اگلے 30 دن کے اندر جمع کروانے ہونگے اور پچاس فیصد جرمانہ ادا کرنے کے بعد اوگرا کے اس فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل دائر کی جسکے گی۔

مزید برآں اوگرا نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر خلاف قانون سرگرمیاں جاری رہیں تو مزید جرمانے بھی عائد کیے جاسکتے ہیں۔

اس کے علاوہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے تین نئی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں ( بائیکو، عسکر اور بی ای انرجی ) کو لائسنس کی شرائط کی خلاف ورزی پر شو کاز نوٹس جاری کرکے چوبیس گھنٹے کے اندر جواب طلب کرلیا ہے۔

اس سے پہلے 3 جون کو بھی اوگرا نے چھ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو شو کاز نوٹسز جاری کیے تھے اور ان سے چوبیس گھنٹوں میں جواب طلب کیا گیا تھا بعد ازاں اس مدت میں مزید چوبیس گھنٹوں کا اضافہ کردیا گیا تھا۔

ان آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے جوابات سے مطمئن نہ ہونے پر اوگرا نے ان پرکروڑوں روپے کے جُرمانے عائد کردیے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان آئل رولز 2016 کے تحت آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اس بات کی پابند ہیں کہ وہ اوگرا کی تحریری اجازت کے بغیر کسی بھی ایسی سرگرمی میں ملوث نہیں ہونگی جو کہ کسی علاقے میں پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی میں خلل ڈالنے کا سبب بنے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here