اسلام آباد: اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ٓآئی سی سی آئی) کے صدر محمد احمد وحید نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نئے بجٹ میں صنعتی مال کی ٹیرف لائنز پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹیز، کسٹم ڈیوٹی اور ایڈیشنل ڈیوٹیز کو کم کیا جائے تاکہ پیداواری لاگت کم ہو، کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے اور برآمدات میں اضافہ کیا جا سکے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے کاروبار مندی کا شکار ہیں اور بہت سے کاروباری ادارے بند ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ موجودہ مشکل حالات کے پیش نظر حکومت کو چاہیے کہ وہ بجٹ میں مزید ٹیرف لائنز پر ڈیوٹیز میں کمی کرے تاکہ کاروباری سرگرمیوں کو بحال کر کے معیشت کو مشکلات سے نکالا جا سکے۔
محمد احمد وحید نے کہا کہ اس وقت ٹیکس دہندگان کو صرف نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) میں ٹیکس گوشواروں کے چالان جمع کرانے کی اجازت ہے تاہم اس بندوبست سے تاجر و صنعتکار برادری کو کافی مسائل کا سامنا ہے کیونکہ صرف ایک بینک میں اس سہولت کی فراہمی سے چالان جمع کرانے کی تاریخوں میں رش بڑھ جاتا ہے اور بزنس کمیونی کا بہت سا وقت چالان جمع کرانے میں ضائع ہو جاتا ہے۔
انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ تمام کمرشل بینکوں کو ٹیکس دہندگان کے چالان جمع کرنے کی اجازت دی جائے جس سے رش کم ہو گا اور ٹیکس دہندگان کی مشکلات کم ہوں گی۔
آئی سی سی آئی کے صدر نے مزید کہا کہ حکومت اس وقت بینکوں سے 50 ہزار سے زائد کیش نکالنے پر فائلر سے 0.3 فیصد اور نان فائلر سے 0.6 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس وصول کر رہی ہے تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے کاروباری طبقہ اور عوام کی مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے حکومت کو چاہیے کہ وہ نئے بجٹ میں سب کیلئے 50 ہزار سے زائد کیش نکالنے پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس کا خاتمہ کرے۔