سیاحت کو بچانے کیلئے یورپی یونین کا بین الاقوامی سرحدیں 15جون سے کھولنے کا فیصلہ

617

برسلز: یورپی یونین نے اپنی بین الاقوامی سرحدیں 15 جون سے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ بلقان کی ریاستوں سے آنے والے سیاحوں کو یکم جولائی سے داخلے کی اجازت ہوگی۔

یورپی یونین کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ فیصلہ 27 رکن ملکوں کی منظوری کے بعد اور کورونا لاک ڈاؤن میں نرمی کی وجہ سے کیا گیا ہے، اس کے علاوہ رکن ممالک کی خواہش تھی کہ موسم گرما عروج پر ہونے کے باعث علاقے میں سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے۔

دنیا بھرمیں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں میں سے نصف کے قریب یورپ سے تعلق رکھتے تھے تاہم اب خطہ اقتصادی انحطاط اور شعبہ سیاحت کو زوال سے بچانے کے لیے کوشاں ہے۔

بلاک کی ایگزیکٹو باڈی یورپین کمیشن جو خطے میں سرگرمیوں کی بحالی کے مربوط کوششیں کررہا ہے، کا کہنا ہے کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ بلاک سے باہر سے آنے والوں کے لیے پابندیوں کا مکمل طور پر خاتمہ کردیا جائے۔

کمیشن کا کہنا ہے کہ ایسے ممالک جہاں وبائی مرض یورپ کی طرح موجود تو ہے لیکن وہاں اس کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات کیے گئے ہیں، ایسے ممالک سے غیر ضروری سفر کی پابندی ختم کرنے کے لیے متفقہ لائحہ عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

کمیشن کے مطابق البانیہ، بوسنیا، ہرزگوینا، کوسووو، مونٹی نیگرو، شمالی مقدونیا اور سربیا پر سے پابندیاں یکم جولائی سے اٹھائی جانی چاہئیں۔

یورپ کے داخلی امور کے حوالے سے کمشنر یلوا جوہانسن نے کہا کہ بین الاقوامی سفر، سیاحت اور کاروبار کی کنجی اور خاندانوں اور دوستوں کے ملنے کا  ذریعہ بھی ہے لیکن ہمیں اس سلسلے میں محتاط رہنا ہوگا اور وقت آگیا ہے کہ ان ملکوں کے ساتھ پابندیاں اٹھانے کے حوالے سے ٹھوس فیصلے کیے جائیں جہاں وبا کی صورتحال یورپی یونین کی طرح ہے۔

یاد رہے کہ جوہانسن نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ تمام رکن ممالک بلاک سے باہر کی دنیا سے  سرحدیں کھولنے کے لیے کسی ضابطہ عمل پر متفق نہیں ہیں۔ سیاحت پر مبنی معیشت کے حامل یونان جیسے ممالک لاک ڈاؤن میں نرمی کے حامی تھے بلکہ یونان نے تو آسٹریلیا، چین اور جنوبی کوریا سمیت بعض ملکوں کے سیاحوں کے لیے اپنی سرحدیں 15 جون سے کھولنے کا اعلان بھی کر دیا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here