کراچی : اس میں کوئی شبہ نہیں کہ وطن عزیز میں مہنگائی آسمان کو چھو رہی اور ایک عام پاکستانی کے لیے زندگی کی ضروریات پوری کرنا خاصا مشکل ہے مگر کیا پاکستان میں مہنگائی دنیا میں سب سے زیادہ ہے؟
سٹیٹ بینک کے مطابق ایسا نہیں ہے، ایک ٹویٹ میں مرکزی بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ’’ہمارے انفلیشن مانیٹر میں پاکستان کی مہنگائی کا مختلف ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک سے غلط موازنہ کیا گیا ہے، اگرچہ پاکستان میں مہنگائی کافی زیادہ ہے مگر یہ درست نہیں ہے کہ یہ دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔‘‘
مرکزی بنک کا مزید کہنا ہے کہ ارجنٹائن، ایران، نائجیریا اور ترکی میں مہنگائی پاکستان کی نسبت کہیں زیادہ ہے جبکہ پاکستان میں جنوری سے مہنگائی کی شرح میں دیگر ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کی نسبت تیزی سے کمی ہوئی ہے۔
مرکزی بنک کی یہ وضاحت خود اس کے اپنے ہی اپریل کے انفلیشن مانیٹر کے جواب میں آئی ہے جو اس نے مئی کے اواخر میں جاری کیا۔
ب
بنگلہ دیش سے کورونا کے علاج کیلئے انجیکشن کی درآمد سے فیروز سنز کا اظہار لاتعلقی
پاکستان میں مہنگائی گیارہ ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی
او جی ڈی سی ایل کے 9 کنوئوں سے تین سہ ماہیوں میں ایک لاکھ 37 ہزار 230 بیرل خام تیل کی پیداوار
اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ عالمی تناظر میں پاکستان میں مہنگائی نہ صرف ترقی یافتہ ممالک سے زیادہ بلکہ اس کی شرح ابھرتی ہوئی مارکیٹوں سے بھی کہیں زائد ہے۔
جنوری میں پاکستان کا کنزیومر پرائس انفلیشن 14.56 فیصد پر ریکارڈ کیا گیا تھا جو ایک دہائی کی بلند ترین سطح تھی مگر فروری میں اس میں کمی آنا شروع ہوئی اور یہ 12.4 فیصد پر آگیا۔ مارچ میں یہ 10.24 فیصد، اپریل میں 8.5 فیصد اور مئی میں 8.2 فیصد پر ریکارڈ کیا گیا۔
پرافٹ اردو کے اندازے کے مطابق اس وقت دنیا کے 27 ممالک میں مہنگائی کی شرح پاکستان سے زیادہ ہے۔ سب سے زیادہ مہنگائی وینزویلا میں ہے جہاں مارچ میں اس کی شرح 2 ہزار 431 فیصد تھی۔
دنیا بھر میں مہنگائی کی اوسط شرح 21.25 فیصد ہے تاہم اس میں وینزویلا کے علاوہ زمبابوے کی شرح مہنگائی بھی شامل ہے جو اپریل میں 766 فیصد تھی، ان دونوں ممالک کو نکال دیا جائے تو عالمی سطح پر مہنگائی کی اوسط شرح 4.01 فیصد ہے۔