ٹڈی دل، زرعی معیشت کو 800 ارب روپے نقصان کا خطرہ

پاکستان، بھارت، ایران، اومان سمیت کئی ممالک میں کھڑی فصلوں کو نقصان، 1.5 ارب افراد کو غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہوسکتا ہے، پاکستان میں لائیو سٹاک کا شعبہ بھی متاثر ہو سکتا ہے

685

اسلام آباد: پاکستان کے مختلف علاقوں میں ٹڈی دل کی وجہ سے فصلوں کو پہنچنے والے نقصان کے باعث زرعی معیشت کو800 ارب روپے کے نقصان کا خطرہ ہے۔ ٹڈی دل کے باعث دھان، مکئی، گنے، پھلوں، کپاس، سبزیوں اور چارے کی فصلوں کو شدید نقصان کا خدشہ ہے۔

زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ ٹڈی دل پاکستان، بھارت، ایران، اومان سمیت دیگر کئی ممالک میں کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا رہا ہے، اس سے ان ممالک میں 1.5 ارب افراد کو غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہوسکتا ہے جبکہ پاکستان میں لائیو سٹاک کا شعبہ بھی متاثر ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لائیو سٹاک کا شعبہ زرعی شعبہ کی ویلیو ایڈیشن میں 56 فیصد جبکہ مجموعی قومی پیداوار میں 11 فیصد کا حصہ دار ہے۔ لائیو سٹاک کے ماہرین نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان میں 23.34 ملین بھینسیں، 22.42 ملین گائیں، 24.24 ملین بھیڑیں، 0.77 ملین اونٹ، 49.14 ملین بکریاں اور 319 ملین پولٹری جانور پالے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: 

پاکستان ٹڈی دل کا مقابلہ کیسے کر رہا ہے؟

ٹڈی دل کے حملوں سے متعلق شکایات رجسٹر کرانے کے لیے ہاٹ لائن قائم

انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل کے چارے کی فصلوں پرحملوں کی وجہ سے لائیو سٹاک کے شعبہ کی خوراک کے مسائل بڑھ سکتے ہیں۔

دوسری جانب زرعی و اقتصادی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ٹڈی دل کے تدارک کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت مزید ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ چاول، مکئی اورگنے سمیت دیگر فصلوں کو تحفظ فراہم کیا جاسکے اورمستقبل میں غذائی عدم تحفظ کے مسائل کو کم سے کم کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق اس وقت میں کے 52 اضلاع میں ٹڈی دل کے حملے جاری ہیں جن میں نہ صرف غذائی اجناس پیدا کی جاتی ہیں بلکہ پھلوں اور سبزیوں کی کاشت بھی کی جاتی ہے۔ انہوں نے زوردیا کہ ٹڈی دل پر قابو پانے کیلئے جاری اقدامات میں مزید وسعت اور تیزی لائی جائے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here