تمباکو کے کاشتکار مشکلات کا شکار، حکومت سے ریلیف کی مانگ کردی

حکومت ایڈوانس ٹیکس لگانے سے گریز کرے کیونکہ اس سے کسان نقصان کا شکار جبکہ ملٹی نیشنل کمپنیاں اعلی درجے کا تمباکو سستے داموں حاصل کرنے کے قابل ہوجائیں گی : تمباکو کے کاشتکار

1145

لاہور : خیبر پختون خواہ سے تعلق رکھنے والے تمباکو کی فصل کے کاشتکاروں نے حکومت سے کورونا کی تباہ کاریوں کے تناظر میں ریلیف کی مانگ کردی۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کسانوں پر لیویز کے نفاذ کےبجائے ایڈوانس ٹیکس ختم کرے۔

تمباکو کے کاشتتکاروں کے اس مطالبے کو کسان بورڈ پاکستان، پاکستان ٹوبیکو ورکرز ایسوسی ایشن، سرحد ایگری کلچرل اینڈ رورل ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن ، لیبرز فیڈریشن اور انجمن تحفظِ حقوقِ کاشتکاراں کی حمایت بھی حاصل ہے۔

تمباکو کے ایک کاشتکار گل خان کا کہنا تھا خیبر پختونخواہ میں پنجاب کی طرح گنے یا کپاس کی فصل کی صورت میں کیش کروپ نہیں ہوتی اسی لیے یہاں کے کاشتکار تمباکو کو بطور کیش کروپ استعمال کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:

آئندہ بجٹ میں تمباکو انڈسٹری پر ٹیکسوں سے 24 ارب آمدن کی تجویز

تمباکو کے پودے سے کورونا وائرس کی ویکسین بنانے کے تجربات جاری

بجٹ 2020-21 کیسا ہونا چاہیے ؟ ماہرین نے رائے پیش کردی

انکا مزید کہنا تھا کہ یہ کاشتکار سالوں سے بغیر کسی حکومتی امداد کے قومی خزانے کو اربوں روپے کا ریونیو فراہم کررہے ہیں مزید برآں ان کی بدولت کئی خاندانوں کا چولہا بھی جل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایڈوانس ٹیکس سے تمباکو سے بننے والی مصنوعات بنانے والی کمپنیوں کو تو فائدہ ہوگا مگر کاشتکار کو بھاری نقصان ہوگا۔

مزید برآں اس اقدام سے ملٹی نیشنل کمپنیوں کو پاکستان میں اجارہ داری قائم کرنے کا موقع میسر آئے گا اور یہ کمپنیاں کسانوں سے اعلی معیار کا تمباکو سستے نرخوں حاصل کرنے کے قابل ہوجائیں گی۔

محنت کش لیبر فیڈریشن کے صدر ابرار اللہ کا کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت میں جب کورونا کے باعث لوگوں کا روزگار ختم ہورہا ہے تمباکو سیکٹر ابھی بھی اس قابل ہے کہ ہزاروں افراد کو روزگار فراہم کرسکے لیکن دوسری جانب  ملٹی نیشنل کمپنیاں اس مشکل وقت میں کسانوں اور ملازمین کا استحصال کرنے میں مصروف ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایسی ہی ایک کمپنی نے  اپنے احاطے میں محنت کش فاؤنڈیشن کو کام کرنے سے روک دیا ہے اس کے باوجود کہ یہ تنظیم پاکستان لیبر ڈیپارٹمنٹ سے رجسٹرڈ ہے۔

انجمن تحفظِ حقوقِ کاشتکاراں کے صدرحاجی نعمت اللہ کا کہنا تھا کہ اطلاعات ہیں کہ حکومت تمباکو پر فی کلو 500 روپے ٹیکس لگانے پر غور کر رہی ہے جو کہ سراسر زیادتی ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایڈوانس ٹیکس لگانے کے  بجائے ٹیکس کے موجودہ نظام اور شرح کو ہی برقرار رکھا جائے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here