اسلام آباد: پلاننگ کمیشن آف پاکستان نے تقریباً 24 ارب روپے کی مالیت کے سات منصوبوں کی منظوری دی گئی جبکہ 11.35 ارب روپے کا ایک منصوبہ حتمی منظورِی کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔
سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان کی زیرِ صدارت اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں سیکرٹری پلاننگ ظفر حسن اور وزارت منصوبہ بندی کے اعلیٰ حکام، مختلف وزارتوں کے حکام اور صوبائی حکومتوں کے نمائندگان نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
توانائی، ماحول، گورننس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق منصوبے اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کئے گئے۔ توانائی سے متعلق تین منصوبے پیش کئے گئے۔
جڑانوالہ روڈ گریڈ سٹیشن کو زائد سپلائی کے 5.7 ارب سے زائد کے منصوبے، ضلع نیلم، آزاد کشمیر 30.4 میگاواٹ جگران۔1 ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے 4.3 ارب سے زائد کے منصوبے اور کراچی لیبارٹریز کمپلیکس کی استعداد بڑھانے اور آئی ایس او سرٹیفیکیشن کیلئے 44 کروڑ روپے کے منصوبے کی اجلاس میں منظوری دی گئی۔
ماحول سے متعلق سکھر میں موسمیاتی ریڈار کی تنصیب کیلئے 2.5 ارب روپے کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔
گورننس سے متعلق پاکستان سنگل ونڈو نامی 11 ارب سے زائد لاگت کا منصوبہ منظور ی کیلئے ایکنک کو بھجوانے کی منظوری دی گئی۔ منصوبے کا بنیادی مقصد تجارت میں سہولت فراہم کرنا، ریگولیٹری عمل کو آسان اور مؤثر بنانا اور بارڈر پار تجارت کو آسان اور مؤثر بنانا ہے۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق ورچوئل ایجوکیشنل کا 6 ارب کی لاگت کا منصوبہ منظور کیا گیا۔ وزارت امور کشمیر اور گلگت بلتستان کا 3.6 ارب کا منصوبہ جس کا مقصد لائن آف کنٹرول کے ساتھ رہنے والی آبادی کی بحالی ہے، کو منظور کر لیا گیا۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی کا پانی کی کوالٹی بہتر کرنے کا ایک منصوبہ جس کی لاگت 1.2 ارب ہے، منظور کر لیا گیا۔