وفاقی کابینہ نے ملک میں موبائل فونزکی تیاری کی پالیسی کی منظوری دے دی

پالیسی کے تحت کمپنیاں مرحلہ وار انداز میں تمام پُرزوں کی تیاری ملک میں یقینی بنائیں گی، ملک میں بننے والے موبائل فونز کی برآمد پر 3 فیصد ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ الاؤنس اور مقامی مارکیٹ میں فروخت پر 4 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس سے استثنی دیا جائے گا

1454

اسلام آباد : ای سی سی کے بعد وفاقی کابینہ نے بھی ملک کی پہلی موبائل ڈیوائس مینوفیکچورنگ پالیسی کی منظوری دے دی۔

اقدام  ملک میں موبائل فونز کی تیاری کے حوالے سے اہم پیشرفت  ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ انجینئرنگ ڈیویلپمنٹ بورڈ نے میک ان پاکستان منصوبے کے تحت موبائل بنانے والی کمپنیوں کے مقامی نمائندگان کے ساتھ مل کر ایک پالیسی تشکیل دی تھی۔

ڈیوائس آئی ڈینٹیفکیشن، رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم  کے نفاذ کے بعد ایک اندازے کے مطابق ملک میں موبائل فونز کی مانگ 4 کروڑ تک ہوسکتی ہے جو کہ ان کی ملک میں تیار کے لیے ایک پر کشش چیز ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا وائرس کے سبب نسان آٹوموبائل کا 20 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے پر غور

مالی سال 2020 کی پہلی سہ ماہی میں جاز ٹیلی کام کو 2.09 ارب ڈالر آمدن

خفیہ ادارے عسکریت پسندوں کی نشاندہی کیلئے استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی سے کورونا مریضوں کی نگرانی کرنے لگے

ڈی آئی آر بی ایس کی مدد سے ملک میں سمگل شدہ موبائل فونزکی آمد روکنے میں خاصی مدد ملی ہے۔

تاہم ماہرین منظور کی جانے والی موبائل پالیسی کے نفاذ کو لے کر شکوک و شبہات کا شکار ہیں انکا کہنا ہے کہ انجینئرنگ ڈیویلپمنٹ بورڈ کی جانب سے پہلے بھی پالیسیاں تو بنائی جاتی رہیں ہیں مگر ادارہ ان پر درست انداز میں عمل درآمد نہیں کرواسکا۔

اس کی ایک مثال آٹو پالیسی ہے جس کے حوالے سے انجینئرنگ ڈیویلپمنٹ بورڈ پر تنقید کی جاتی ہے کہ وہ ملک میں معیاری گاڑیوں کی پیداوار ممکن نہیں بنا سکا۔

تاہم تنقید کے باوجود حکومتی پالیسی ملک میں موبائل فون کی پیداوار کو بڑھاوا دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس پالیسی کے تحت ملک میں موبائل فونز کی تیاری کا کام مخلتف مراحل میں انجام پائے گا۔

اس پالیسی کی خاص بات ناکڈ ڈاؤن اور سیمی ناکڈ ڈاؤن مینوفیکچورنگ پر پی ٹی اے کی ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنا ہے مزید برآں 350 ڈالر کے فون کی تیار پر فکسڈ انکم ٹیکس نہیں ہوگا تاہم 351 ڈالر کے فونز کی تیاری پر 2000 اور  500 ڈالر کے فونز کی تیاری پر 6 ہزار 300 روپے کا فکسڈ انکم ٹیکس عائد ہوگا۔

کابینہ نے کمپلیٹ ناکڈ ڈاؤن اور سیمی ناکڈ ڈاؤن فونز کی تیاری پر فکسڈ سیلز ٹیکس ختم کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔

اس پالیسی کے تحت پی ٹی اے ملک میں بننے والے موبائل فونز کی ایکٹیویشن IOCO CKD/SKD کٹ (8517.1211) کے تحت کرے گی جس سے پُرزوں کی درآمد کے حوالے سے غلط بیانی نہیں کی جاسکے گی۔

اس پالیسی کے تحت ملک میں موبائل فونز بنانے والی کمپنیوں کو ان کی برآمد پر 3 فیصد ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ الاؤنس اور ملک کے اندر فروخت پر چار فیصد ودہولڈنگ ٹیکس سے استثنی دیا جائے گا۔

مقامی انڈسٹری پالیسی کے تحت پرزوں کی مقامی سطح پر تیاری کو مرحلہ وار یقینی بنائے گی اس حوالے سے انجینئرنگ ڈیویلپمنٹ بورڈ سیکرٹریٹ کا کام کرے گا۔

اس وقت ملک میں 16 کمپنیاں کام کررہی ہیں جن کی پیداوار کا زیادہ تر حصہ فیچر فونز پر مشتمل ہوتا ہے تاہم یہ کمپنیاں اب نئی ٹیکنالوجیز کی طرف بھی منتقل ہورہی ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here