پاکستان میں مہنگائی گیارہ ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی

شہری اور دیہی علاقوں میں کچھ اشیا کی قیمتیں کم جبکہ کچھ کی بڑھ گئیں، مئی میں شہروں میں مہنگائی کی شرح 7.3 اور دیہات میں 9.7 فیصد رہی مجموعی شرح 8.22 فیصد رہی جو کہ رواں مالی سال کے گیارہ مہینوں کی کم ترین سطح ہے

959

اسلام آباد : ملک میں مہنگائی کا طوفان تھمنے لگا مئی کے مہینے میں افراط زر میں بڑی کمی

پاکستان شماریات بیورو کے مطابق اگرچہ رمضان کی وجہ سے گزشتہ ماہ کچھ اشیا کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا مگر پٹرولیم مصنوعات  کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے بہت سی اشیا کے دام کم بھی ہوئے جس کی وجہ سے مئی میں مہنگائی کی شرح 8.22 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

ادارے کے مطابق مئی میں کنثیومر پرائس انڈکس 8.2 فیصد پر تھا جو کہ پچھلے گیارہ ماہ کی کم ترین سطح ہے جنوری میں یہ انڈکس 14.6 فیصد پر تھا۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا سے کاروبار متاثر، ایمریٹس میں ملازمین کی خاموشی سے برطرفیاں

چین : کورونا قابو میں مگر برآمدات خطرناک حد تک گر گئیں

کیا مہنگائی کرنا کمپنیوں کی جانب سے اپنا منافع بڑھانے کا حربہ ہے؟

اپریل میں مہنگائی کی شرح 8.5 فیصد تھی جبکہ رواں مالی سال کے 11 ماہ  یعنی جولائی سے مئی کے عرصے کے  دوران اس کی شرح 10.94 فیصد رہی جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 6.69 فیصد تھی۔

پاکستا شماریات بیورو نے مہنگائی کے اس اندازے کے لیے 35 شہروں میں 356 اشیا جبکہ  27 دیہی علاقوں میں 244 اشیا کی قیمتوں کا جائزہ لیا۔

ادارے کے مطابق شہری علاقوں میں مئی کے مہینے میں مہنگائی کی شرح 7.3 فیصد جبکہ دیہات میں 9.7 فیصد رہی تاہم دونوں ہی علاقوں میں اشیائے خورونوش کی نرخوں میں اضافہ ہوا۔

شہری علاقوں میں مرغی کے گوشت کی قیمت میں 41.46 فیصد، آلوؤں کی قیمت میں 31.19 فیصد، پھلوں کی قیمت میں 9.72 فیصد، دودھ کی قیمت میں 4.63 فیصد مسالوں کی قیمت میں 3.71 فیصد اور مکھن کی قیمت میں 2.58 فیصد اضافہ ہوا۔

تاہم ان علاقوں میں پیاز کی قیمت میں 23.35 فیصد، سبزیوں کی قیمت میں 19.62 فیصد، انڈوں کی قیمت میں 18.74 فیصد، ٹماٹروں کی قیمت میں 7.74 فیصد، دالوں کی قیمت میں 7.25 فیصد، دال مسور کی قیمت میں 4.43 فیصد، بیسن کی قیمت میں 4.38 فیصد جبکہ گندم کی قیمت میں 3.37 فیصد کمی ہوئی۔

دیہی علاقوں میں آلوؤں کی قیمت میں 41.55 فیصد، مرغی کے گوشت کی قیمت میں 41.15 فیصد، پھلوں کی قیمت میں 11.46 فیصد، مسالوں کی قیمت میں 8.60 فیصد، دال مونگ کی قیمت میں 4.36 فیصد، دودھ کی قیمت میں 4.23 فیصد، گڑکی قیمت میں 2.75 فیصد جبکہ ماش کی دال کی قیمت میں 2.13 فیصد اضافہ ہوا

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here