بجٹ 2020-21 : وفاقی حکومت کا صرف مخصوص شعبوں کو سبسڈی دینے کا فیصلہ

اگلے مالی سال ہاؤسنگ ، خوراک ، توانائی اور برآمدات کے شعبے کو سبسڈی دی جائے گی، بجلی، گیس اور یوٹیلٹی سٹورز پر سبسڈی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے کارڈ کے ذریعے دینے پر غور

1081

اسلام آباد : وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں سبسڈی کی سہولت کو صرف مخصوص شعبوں تک محدود رکھا جائے گا۔

مالی سال 2020-21 کے بجٹ میں حکومت بڑے پیمانے پر سبسڈی دینے کے بجائے صرف ہاؤسنگ، خوراک، برآمدات اور توانائی کے شعبوں کو سبسڈی دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت 300 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے سبسڈی ختم کرنے کے علاوہ بجلی اور گیس پر سبسڈی بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے کارڈ کے ذریعے دینے کے بارے میں سوچ بچار کر رہی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے :

آئندہ بجٹ میں شپنگ کمپنیوں کے لیے مالی ضمانت لازمی قرار دیے جانے کا امکان

بجٹ 2020-21 ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں کتنا اضافہ ہوگا؟

ٹرانسپورٹرز کا ٹول ٹیکس میں کمی، ٹوکن ٹیکس میں ایک سال کی رعایت دینے کا مطالبہ

مزید برآں آئندہ بجٹ میں وزیر اعظم کے احساس پروگرام کے لیے 200 ارب جبکہ نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے لیے 30 ارب روپے رکھے جائیں گے۔

اس کے علاوہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی سبسڈی بھی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق خوراک کے شعبے کے لیے 31 ارب، برآمدکنندگان کے لیے 3 ارب اور بجلی کے شعبے کو سبسڈی کی فراہمی کے لیے آئندہ بجٹ میں 145 ارب روپے رکھے جائیں گے۔

یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ رواں برس حکومت نے مخلتف شعبوں میں 191 ارب روپے کی سبسڈی دی مگر اگلے مالی سال میں حکومت اس مد میں 70 ارب روپے کی کمی کا ارادہ رکھتی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here