چین : کورونا قابو میں مگر برآمدات خطرناک حد تک گر گئیں

دنیا کے دیگر ممالک میں وائرس کی وجہ سے اشیا کی مانگ میں کمی، برآمدات کم ہونے سے پیداواری عمل بھی متاثر، پرچیسنگ مینیجر انڈکس 50.6 پوائنٹس پر آگیا

833

بیجنگ : کورونا کی بدترین لہر کے بعد چین کی پیداواری صلاحیت کچھ بحال ضرور ہوئی ہے مگر دوسرے ممالک میں کورونا کی جاری تباہ کاریوں کی وجہ سے اس میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا۔

فی الحال صورتحال یہ ہے کہ پرچیسنگ مینیجر انڈکس 50.6 پوائنٹس پر آگیا ہے جو کہ اپریل میں 50.8 کی سطح پر تھا ۔ اس انڈکس کے 50 پوائنٹس سے اوپر ہونے کا مطلب ہے کہ پیداوار بڑھ رہی ہے۔

یہ انڈکس شماریات بیورو اور چائنہ فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچینزنگ کی جانب سے ترتیب دیا گیا ہے۔ فروری میں وائرس کا پھیلاؤ انتہا پر ہونے کی وجہ سے کارخانے بند تھے اور یہ انڈکس 35.7 پوئنٹس کی سطح پر تھا۔

یہ بھی پڑھیے:

وولکس ویگن کا چین کے الیکٹرک گاڑیوں کے شعبے میں 2 ارب یورو سرمایہ کاری کا اعلان

کورونا سے کاروبار متاثر، ایمریٹس میں ملازمین کی خاموشی سے برطرفیاں

گوادر کی بندرگاہ پر پہلے تجارتی بحری جہاز کی آمد

اگرچہ اب چین مہلک وائرس پر بڑی حد تک قابو پا چکا ہے ، لاک ڈاؤن ختم اور پابندیاں نرمی کی جاچکی ہیں مگر پھر بھی ملک میں پیداواری عمل بھرپورانداز میں نہیں چل رہا۔

اسکی وجہ دنیا کے دوسرے حصوں میں وائرس کی موجودگی کے باعث معیشتوں کی سست روی ہے۔

ایسے میں چین کے لیے پریشان کن بات یہ ہے کہ اسکی برآمدات کے آرڈر کا انڈکس 35.3 پوائنٹس کی سطح پر آگیا ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ برآمدات آئندہ کچھ عرصے کے لیے کم ہی رہیں گی ۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here