مرغی کے گوشت کا فکس ریٹ، پولٹری ایسوی ایشن نے حکومت کو نتائج سے خبردار کردیا

ریٹ فکس کرنے سے سپلائی اور مانگ کا نظام عدم توازن کا شکار ہوجائے گا جو مارکیٹ میں چکن کی قلت سمیت قیمت میں اضافے کا باعث بنے گا : پاکستان پولٹری ایسوی ایشن

1083

لاہور : پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ مرغی کی قیمت کو فکس کرنے کا اقدام پولٹری انڈسٹری کے سپلائی اور مانگ کے نظام میں خلل کا باعث بنے گا۔

ایسوسی ایشن کے نائب صدر محمد فرغام  کا پرس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت کے غیر قانونی اقدام کے باعث انڈسٹری میں شدید پریشانی کا ماحول ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا کی عالمی وباء سے مزید 8 کروڑ 60 لاکھ بچے غربت کا شکار ہو سکتے ہیں، رپورٹ

مہنگائی کی شرح میں 0.66 فیصد اضافہ

تاجروں کا شرح سود کو مزید کم کر کے پانچ فیصد تک لانے کا مطالبہ

انکا بتانا تھا کہ حکومت نے 7 مئی کو مرغی کے گوشت کا ریٹ 260 روپے فی کلو پر فکس کیا تھا جس کی انڈسڑی  نے مخالفت کی تھی کیونکہ اس اقدام کے باعث بازار میں چکن کی قلت پیدا ہونے اور قیمتوں میں اضافہ یقینی تھا۔

انہوں نے بتایا کی پولٹری انڈسٹری کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد حکومت نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا تھا تاہم اب پھر حکام کی جانب سے انڈسٹری کے سپلائی اور مانگ کے نظام میں خلل ڈالا جا رہا ہے۔

انہوں نے حکومت کی جانب سے پولٹری مصنوعات کی قیمتوں کر کنٹرول کرنے کی کوشش کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں فری مارکیٹ اکانومی کے تحت چلنے دیا جائے۔

مزید برآں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کہ پیداوری لاگت کی نسبت مارکیٹ میں چکن کے گوشت کی قیمت کم ہونے کے باعث نقصانات سے دوچار ہونے والے پولٹری فارمرز کی مدد کی جائے۔

انکا کہنا تھا کہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی مخالفت میں حکومت کو بارہا خبردار کیا گیا ہے کہ یہ اقدام گوشت کی پیداوار میں کمی کا باعث بنے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here