کورونا، سنگاپور کو آزادی کے بعد پہلی مرتبہ بدترین معاشی بدحالی کا سامنا

مہلک وائرس کے باعث رواں برس معیشت 7 فیصد تک سکڑ جائے گی جو کہ شہر کی آزادی کے بعد پہلی مرتبہ ہوگا، عالمی وبا کے باعث برآمدات میں کمی اور سیاحتی شعبہ شدید نقصان سے دوچار

963

کورونا وائرس نے سنگاپور کو بد ترین معاشی گراوٹ کا شکار کردیا

تفصیلات کے مطابق مہلک وائرس کے باعث  ملک کی اکانومی رواں برس سات فیصد تک سکڑ جائے گی اور ایسا اس کی آزادی کے بعد پہلی مرتبہ ہوگا۔

حالات سے نمٹنے کے لیے حکومت نے فوری طور پر 33 ارب  سنگا پوری ڈالر کے معاشی پیکج کا اعلان کر دیا ہے۔

ملک کی وزارت تجارت کی جانب سے جاری ڈیٹا کے مطابق  سال کے پہلے تین مہینوں میں معیشت 0.7 فیصد سکڑی جب کہ گزشتہ سہ ماہی سے اب تک یہ 4.7 فیصد سکڑ چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا کے باوجود دو ماہ میں دنیا کے 25 ارب پتیوں کی دولت میں بے پناہ اضافہ

کورونا کے باعث جی 20 ممالک کی معیشت 4 فیصد سکڑ جائے گی: موڈیز

کیا فیس بک آن لائن کاروبار پر بھی تسلط قائم کرنے جا رہی ہے؟

سنگاپور دنیا کی معاشی سرگرمیوں کا ایک بڑا مرکز ہے اور عالمی سطح پر کسی بھی بحران کے سر اُٹھانے کی صورت میں یہ سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے۔

مہلک کورونا وائرس کے باعث امریکا، یورپ اور چین کے بند ہونے کے باعث ملک کی برآمدات اور اسکے سیاحتی شعبے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

مزید برآں حکومت کی جانب سے ملک کےاندر بھی کاروبار کی بندش اور عوام کو گھروں میں رہنے کا حکم دیا گیا ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ جون کے آغاز پر کورونا وائرس کے پیش نظر لگائی گئی پابندیاں کچھ حد تک نرم کردی جائیں گی۔

ان حالات میں لوگوں کی نوکریاں بچانے کے لیے ملک کے ڈپٹی وزیراعظم (   (Heng Swee Keat جن کے پاس وزیر خزانہ کا قلمدان بھی ہے نے 23.2 ارب امریکی ڈالر کے برابر ایک معاشی پیکج کا اعلان کیا ہے۔

وائرس کے اثرات سے ملک کو بچانے کے لیے حکومت اب تک کل 90 ارب سنگاپوری ڈٓالرکی امدادی رقم جاری کرچکی ہے جو جی ڈی پی کے 20 فیصد کے برابر ہے۔

مزید برآں مہلک وائرس کے اثرات سے مقابلے کے لیے مرکزی بنک نے بھی مانیٹری پالیسی نرم کردی ہے۔

ملک کی وزارت تجارت نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی دیر پا اور شدید خطرناک موجودگی کے باعث طویل عرصے تک غیر یقینی صورتحال رہے گی جس کے باعث معیشت کی بحالی کا عمل متاثر ہوگا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here