اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ جاری مالی سال کے 10 ماہ (جولائی سے اپریل) کے دوران پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں 127 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ 2.281 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ مالی سال 2019ء کی اتنی ہی مدت میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 1.006 ارب ڈالر رہا تھا۔
خبررساں ایجنسی اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے رزاق داؤد نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اپنائی جانے والی موثر پالیسیوں کی وجہ سے ملک تیزی سے سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کررہا ہے، عالمی بینک نے حال میں واضح کیا کہ 2020 اور 2021 میں عالمی سرمایہ کاری میں 40 فیصد کے قریب کمی متوقع ہے اور ترقی پذیر ممالک اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کو کم ایف ڈی آئی کے اعتبار سے کورونا وائرس سے زیادہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
مشیر تجارت نے کہا کہ سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس کے پاکستان کی ایف ڈی آئی پر ابھی تک منفی اثرات نہیں پڑے جبکہ مالی سال کے 10 ماہ کے دوران پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
انہوں نے بتایا کہ عالمی بینک نے کورونا وائرس سے معاشی بحران اور لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے 2019 میں مجموعی طور پر 22.5 ارب ڈالر کے مقابلے میں 2020 میں پاکستان کے لیے ترسیلات زر میں 23 فیصد کمی کی پیشگوئی کی ہے۔
“لیکن ان پیشگوئیوں کے باوجود احتیاط سے تیار کی گئی حکمتِ عملی اور نئے شعبوں میں مواقع تلاش کرنے سے چیزوں کو تبدیل کیا جاسکتا ہے”۔
یہ بھی پڑھیے:
عالمی معاشی بحران، جنوبی ایشیا کو ترسیلات زر میں 109 ارب ڈالر خسارے کا امکان
کورونا بحران ’میڈ ان پاکستان‘ پالیسی اپنانے کا سنہری موقع ہے: عبدالرزاق داؤد
مشیرِتجارت نے کہا ملک نے امن و امان کی صورت حال پر کامیابی سے قابو پا لیا گیا ہے، انفراسٹرکچر میں نمایاں بہتری آئی ہے، سی پیک کے ذریعے مغربی چین کے ساتھ رابطہ آخری مراحل میں ہے، گوادر بندرگارہ بالکل تیار ہے، پاکستان کی جانب کی گئی معاشی اصلاحات کو دنیا بھر میں تسلیم کیا جا رہا ہے جبکہ طویل المدتی معاشی آؤٹ لک مثبت آ رہا ہے۔
عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ وزیراعظم خود کاروبار میں آسانیاں کرنے اور سرمایہ کاروں کو سہولتیں فراہم کرنے کیلئے اصلاحات کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں، پاکستان نے حال ہی میں زیادہ تر ممالک کیلئے ای ویزہ کی سہولت متعارف کرائی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مشیر تجارت نے کہا کہ حکومت انفارمیشن ٹیکنالوجی، سروسز، فوڈ پروسیسنگ، ٹیکسٹائل اور لاجسٹکس کے اہم شعبوں میں نجی سرمایہ کاری پر توجہ دے رہی ہے، دنیا بھر میں پاکستان کے بیشتر دوطرفہ تعلقات باہمی فائدے کی معاشی شراکت کی طرف لین دین کے تعلقات سے بدل رہے ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں رزاق داؤد نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کورونا وائرس نے پاکستان سمیت دنیا بھر کی کاروباری سرگرمیوں کو سست کردیا ہے۔
“زیادہ تر معیشتوں کو بحران کا سامنا ہے جس کا ثبوت دنیا بھر کے 80 ممالک کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاونت کے لیے رجوع کرنا ہے”۔