اسلام آباد: وزارت خزانہ کے ترجمان نے میڈیا کے بعض حصوں میں شائع ہونے والی اس خبر کو حقائق کے منافی قراردیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ حکومت سود کی ادائیگی کیلئے کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کیلئے ریلیف فنڈ کو استعمال کررہی ہے۔
ترجمان وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پاکستان انرجی سکوک 2 کی انٹرسٹ کی ادائیگی کیلئے 1200 ارب روپے امدادی پیکج سے 10 ارب روپے کی منظوری دی ہے، حکومت نے اسی پیکج سے شہریوں کو بجلی اورگیس کے بلوں میں ریلیف دینے کیلئے 100 ارب روپے مختص کئے ہیں۔
وزارت خزانہ نے وضاحت کی ہے کہ وزیراعظم کوویڈ ریلیف فنڈ کو صرف معاشرے کے غریب و کمزور طبقات اور یومیہ اجرت کمانے والے مزدوروں کو نقد امداد کی فراہمی کیلئے استمال میں لایا جائے گا۔
ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے نقد امداد کی فراہمی کا دائرہ کار 50 لاکھ سے بڑھا کر ایک کروڑ 60 لاکھ گھرانوں تک پھیلا دیا ہے، حکومت نے آئندہ تین ماہ میں غریب ترین گھرانوں کو یوٹیلیٹی بلوں پر پہلے سے ریلیف فراہم کی ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات کو ایک اخباری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کورونا ریلیف فنڈ میں جمع ہونے والی رقم پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں پر سود کی ادائیگی کیلئے استعمال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس ضمن میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔