اسلام آباد: سٹیٹ بینک کی روزگار فنانس سکیم کے تحت کمرشل بنکوں نے مختلف اداروں، کمپنیوں اور کاروباروں کیلئے 61 ارب روپے سے زائد کے قرضے منظور کر لیے۔
سٹیٹ بینک کے مطابق روزگار فنانس سکیم کے تحت کمرشمل بینکوں کو 120 ارب روپے مالیت کے قرضوں کیلئے 1700 سے زائد درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن اداروں اور کمپنیوں نے درخواستیں دی ہیں ان کے ملازمین کی تعداد 11 لاکھ ہے۔
سٹیٹ بینک کے مطابق اب تک 61 ارب روپے مالیت کے قرضوں کی منظوری دی گئی ہے جبکہ باقی درخواستوں پرعمل درآمد جاری ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وباء اوراس کے نتیجہ میں لاک ڈاون کے باعث پیدا ہونے والی معاشی مشکلات اور بے روزگاری کو روکنے کے لیے سٹیٹ بینک آف پاکستان نے یہ سکیم متعارف کرائی ہے۔
اس سکیم کے تحت کاروباری ادارے مستقل، کنٹریکٹ اور دیہاڑی دار سمیت ہر قسم کے ملازمین نیز آوٹ سورس کارکنان کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے سستے قرضے حاصل کرسکتے ہیں۔
اپریل 2020ء سے جون کے دوران اپنے ملازمین کو برطرف نہ کرنے والے ادارے ملازمین کی تین ماہ کی تنخواہوں کے لیے پانچ فیصد شرح سود پر قرض حاصل کرسکتے ہیں، فعال ٹیکس گزاروں کی فہرست میں شامل ادارے 4 فیصد کی شرح پر قرضہ لے سکیں گے۔
چھوٹے کاروباری ادارے جن کا تین ماہ کی اجرتوں اور تنخواہوں کا خرچ 20 کروڑ روپے تک ہے وہ اس پوری رقم کی فنانسنگ حاصل کر سکتے ہیں۔
درمیانی کٹیگری میں آنے والے تین ماہ کی اجرتوں اور تنخواہوں کے خرچ کے 75 فیصد تک فنانسنگ حاصل کرسکتے ہیں۔ قرض کی اصل رقم کی ادائیگی دو سال میں کرنی ہوگی جب کہ قرض لینے والوں کو 6 ماہ کی رعایتی مہلت بھی دی جائے گی۔