کراچی: فیڈریشن آف چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے بزنس مین پینل کے سیکرٹری جنرل احمد جواد نے سندھ اور پنجاب کے زراعت کے محکموں سے درخواست کی ہے کہ وہ کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال کے دوران آم کے کاشتکاروں کو محفوظ کٹائی، پروسیسنگ، پیکنگ اور نقل و حمل کے پیش نظر ہنگامی امداد مہیا کرے۔
سیکرٹری جنرل ایف پی سی سی آئی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عالمی وبا کے علاوہ غیر معمولی موسم نے بھی آم کی فصل کو شدید متاثر کیا ہے، آم کی فصل غیرملکی زرمبادلہ کا بڑا ذریعہ ہے، محکمہ زراعت کے حکام کو چاہیے کہ وہ کاشتکاروں کی مدد کو جلد پہنچیں اور آم کے کاشکاروں میں صورتحال کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے آگاہی پھیلائیں۔
یہ بھی پڑھیے:
فروٹ ایکسپورٹرز کا حکومت سے آم کی برآمدات کیلئے تاریخ میں توسیع کا مطالبہ
کینیا کا پاکستان سے اگلے سیزن میں آم اور کنو درآمد کرنے پر غور
احمد جواد نے کہا کہ دنیا کے 100 سے زائد ممالک میں آم کاشت کیا جاتا ہے اور آم کی پیداوار کے لحاظ سے پاکستان پانچواں بڑا ملک ہے، لیکن موجودہ حالات میں فصل ضائع ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
انہوں نے تجویز پیش کی کہ بین الاقوامی معیار کے مطابق آم کے گودے کا موثر اور زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے اور اسے درآمد کیا جائے۔