اسلام آباد: بین الاقوامی ادارہ محنت (آئی ایل او) نے کہا ہے کہ سال کی دوسری سہ ماہی میں لاک ڈاون اور ورکنگ آورز میں کمی کی وجہ سے ایشیائی خطہ میں ساڑھے 12 کروڑ لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں، یہ بات آئی ایل او کی حالیہ رپورٹ میں کہی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یورو زون میں بے روزگاری کی شرح 7.4 فیصد سے بڑھ کر 9 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
کوویڈ 19: عالمی اقدامات سے 1.6 ارب افراد کا روزگار متاثر
کورونا، پاکستان کا بے روزگا افراد کی مالی امداد کے پروگرام کا اجراء
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہوٹلز، ریستوران، مینوفیکچرنگ اور ہول سیل و ٹریڈ انڈسٹریز میں سب سے زیادہ بے روزگاری کا امکان ہے، ان شعبوں کا عالمی معیشت میں حصہ 38 فیصد ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں کورونا وائرس کی عالمگیر وباء کی وجہ سے بے روزگاری کی شرح میں بہت زیادہ اضافہ ہو سکتا ہے، اس کے اثرات کئی برسوں تک رہیں گے۔
رپورٹ کے مطابق ایشیائی کے خطہ میں کورونا وائرس کے اثرات زیادہ ہوں گے کیونکہ اس خطے میں طبی سہولیات کا فقدان ہے۔
کورونا وائرس سے عالمی معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں، جاری سال کے ابتدائی مہینوں میں پٹرولیم کی طلب اور کھپت میں نمایاں کمی آئی ہے جبکہ معیشت کے دیگر شعبے بھی بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں۔