ایف پی سی سی آئی کا 2014 سے قبل کے زیر التواء ٹیکس ریفنڈز بھی جاری کرنے کا مطالبہ 

590

لاہور: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے نائب صدر و ریجنل چیئرمین ڈاکٹر محمد ارشد نے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی طرف سے 2014 سے زیر التوا انکم ٹیکس ریفنڈ اگلے ہفتے تک جاری کرنے کے اعلان پر مطالبہ کیا ہے کہ حکومت صرف 2014ء سے نہیں بلکہ اس سے قبل کے زیر التوا انکم ٹیکس ریفنڈز بھی فوری جاری کرے تاکہ ملکی معیشت کا پہیہ چل سکے۔

انہوں نے کہا کہ صنعتی اور برآمدی شعبے کے بقیہ ریفنڈز کی ادائیگی کا فیصلہ قابل تعریف ہے جس سے ایک لاکھ ٹیکس دہندگان مستفید ہو نگے مگر حکومت کاروباری برادری کے مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے 2014 سے قبل کے زیر التو انکم ٹیکس ریفنڈ بھی فوری جاری کرے۔

ڈاکٹر محمد ارشد نے کہا کہ حکومت صنعت کے کیش اور لیکویڈیٹی سے متعلق مسائل کو سنجیدگی سے حل کروانے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے۔ صنعتی شعبے اور کاروباری برادری کے مسائل کے حل کیلئے حکومت کو ترجیح بنیادوں پر اقدامات کرنے ہونگے۔

ایف پی سی سی آئی ریجنل چیئرمین نے مزید کہاکہ گزشتہ کئی برسوں سے زیر التواء اربوں روپے کے سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس ریفنڈز اور ڈیوٹی ڈرا بیک جاری نہ ہونا ملکی معیشت کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ ٹیکس نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے اور اس میں نجی شعبہ کو اعتماد میں لیا جائے۔

ڈاکٹر محمد ارشد نے کہا کہ کورونا وباء کے ملکی معیشت کے مختلف پہلوؤں پر شدید منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ یہ اثرات منفی شرح نمو، جاریہ اور مالی توازن میں بگاڑ، سپلائی چین میں رکاوٹ اور بے روزگاری میں اضافہ کا باعث بن سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ حکومت کو دیگر ممالک کے ساتھ کاروباری تعلقات بڑھانے پر توجہ دینا ہوگی کیونکہ موجودہ دور میں کوئی بھی ملک تنہا ترقی نہیں کرسکتا۔ صحت اور معاشی سرگرمیوں کے مابین توازن قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے لوگوں کو کورونا کے اثرات کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کو بھی بچانا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here