کورونا ویکسین دنیا میں بلا معاوضہ دستیاب ہونی چاہیے، عمران خان سمیت 140 عالمی رہنماؤں کا مطالبہ

ویکسین پیٹنٹ نہیں ہونی چاہیے، 140 سے زائد صدور، وزرائے اعظم اور دیگر نمایاں شخصیات کے اوپن لیٹر پر دستخط

645

اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان سمیت موجودہ اور سابق عالمی رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ کورونا وائرس کی کسی بھی ممکن ویکسین یا علاج کو دنیا بھر میں ہر شخص کے لئے بلا معاوضہ دستیاب ہونا چاہیے۔

اس سلسلے میں 140 سے زائد صدور، وزرائے اعظم اور دیگر نمایاں شخصیات نے ایک اوپن لیٹر میں مطالبہ کیا ہے کہ کورونا کی ویکسین پیٹنٹ نہیں ہونی چاہیے، سائنس کا تمام اقوام میں تبادلہ ہونا چاہیے، اس حوالے سے اقوام متحدہ کے ادارہ یو این ایڈز نے پٹیشن پیش کی ہے۔

دستخط کنندگان نے دنیا کی حکومتوں سے درخواست کی ہے کہ کورونا کے خلاف ”پیپلز ویکسین“ کے لئے متحد ہو جائیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام اقسام کی ویکسین، علاج اور ٹیسٹ سہولیات پیٹنٹ فری ہونی چاہئیں اور ان کی پیداوار وسیع پیمانے پر جبکہ تقسیم منصفانہ ہونی چاہیے،

اس حوالے سے وزیراعطم پاکستان عمران خان نے کورونا وائرس کو شکست دینے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں تمام انسانیت کی بہتری کے لئے تمام علم، تجربہ اور وسائل کو وقف کرنا چاہیے۔

جنوبی افریقہ کے صدر سیرل ریما فوسا نے کہا ہے کہ سائنسی تحقیق کا اقوام کے مابین تبادلہ ہونا چاہیے اور ویکسین پیٹنٹ فری ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی ویکسین تک رسائی سے محروم نہیں رہنا چاہیے۔

اوپن لیٹر پر دستخط کرنے والوں میں لائیبریا کے سابق صدر ایلن جانسن، برطانیہ کے سابق وزیراعظم گارڈن براؤن، میکسیکو کے سابق صدر ایرنسٹو زیڈیلو اور سابق وزیراعظم نیوزی لینڈ ہیلن کلارک بھی شامل ہیں۔

حکومتی اور قومی رہنماؤں نے اقوام متحدہ کے اداروں اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے اس مطالبہ کی بھی تائید کی ہے جس میں کورونا کے خلاف جنگ میں پانی، صفائی، ستھرائی اور حفظان صحت کو ترجیح دینے پر زور دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جسمانی فاصلہ کے علاوہ یہ تینوں شعبے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے سلسلے میں پہلی دفاعی لائن تصور ہوتے ہیں، اس لئے قومی، علاقائی اور عالمی سطح پر یہ ہماری ترجیح ہونی چاہیے۔

عالمی رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ سہولیات بلا تفریق ہر انسان کو میسر ہونی چاہئیں تاکہ کوئی بھی ان سے محروم نہ رہ سکے۔ اس حوالے سے جاری ایک مشترکہ اعلامیہ کے مطابق عالمی رہنماؤں نے کہا کہ لوگوں کو کورونا سے محفوظ رکھنے کے لئے ہر شخص کردار ادا کر سکتا ہے۔ اس سلسے میں باہمی تعاون پر مبنی مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔ پانی اور نکاسی کا نظام، عوام کی صحت کی حفاظت اور ہیلتھ سسٹم میں معاون ثابت ہو گا۔

انہوں نے اس بحران سے بہتر طور پر نمٹنے کے لئے ممالک کو مالی معاونت فراہم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے اس بحران میں بہتر ردعمل کے لئے سائنسی بنیاد پر درست اور شفاف معلومات کی فراہمی کی سفارش کی اور کہا کہ بحیثیت لیڈر ہمارے لئے یہ موقع ہے کہ ہم لوگوں کی زندگیاں بچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here