چین،  لاک ڈاؤن سے فضائی آلودگی میں کمی، ہزاروں جانیں بچ گئیں

650

بیجنگ: چین کے ایک صنعتی شہر ووہان میں اس سال کے شروع میں کورونا وائرس پھیلنے کے فوراً بعد حکومت نے وہاں سخت لاک ڈاؤن سے لوگوں کو گھروں میں رہنے اور ٹرانسپورٹ کو سڑکوں سے ہٹانے کے اقدامات کیے تھے۔

اگرچہ عالمی وبا سے چین میں ساڑھے چار ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے لیکن دوسری جانب فضائی آلودگی کم ہونے سے ان ہزاروں لوگوں کی جانیں بھی بچیں جن کا عام حالات میں ہلاک ہونے کا امکان تھا۔

چین میں سخت لاک ڈاؤن کے دو نمایاں نتائج برآمد ہوئے۔ اول یہ کہ وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں مدد ملی اور دوسرا یہ کہ ملک بھر میں فضائی آلودگی نصف کے قریب کم ہوئی۔ چین کے کئی بڑے شہروں کا شمار دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کیا جاتا ہے۔

ییل سکول آف پبلک ہیلتھ کے ماہرین نے لاک ڈاؤن کے دوران چین کے شہروں کی فضائی آلودگی کے ڈیٹا پر تحقیق کی ہے جو سائنسی جریدے لینسٹ کے حالیہ شمارے میں شائع ہوئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 10 فروری سے 14 مارچ تک چین میں سڑکوں سے گاڑیاں ہٹانے سے ملکی فضا میں نمایاں بہتری اور آلودگی میں نصف سے زیادہ کمی ہوئی۔ فضائی آلودگی چین کا ایک اہم ترین مسئلہ ہے جو ہر سال ہزاروں زندگیاں نگل لیتا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here