حکومتی سبسڈی کے نتیجہ میں کھادوں کی قیمت میں 28 فیصد کمی متوقع

زرعی شعبہ کے پیکج میں حکومت نے ایک سال کیلئے ٹریکٹرز پر سیلز ٹیکس کی مد میں 2.5 ارب، قرضوں کے سود پر 8.8 ارب روپے اور کپاس کے بیج پر2.3 ارب روپے سبسڈی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے

1373

اسلام آباد: کووڈ 19کے معیشت پر منفی اثرات کو کم کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے زرعی شعبہ کیلئے اعلان کردہ سبسڈی کے نتیجہ میں کھادوں کی قیمت میں 28 فیصد تک کمی متوقع ہے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کی ریسرچ رپورٹ کے مطابق یوریا کھاد کی قیمت میں 15 فیصد جبکہ ڈی اے پی کھاد کی قیمت میں 28 فیصد کمی کا امکان ہے۔ سبسڈی کے بعد یوریا کھاد کی قیمت 1640 روپے فی بوری سے 1397 روپے فی بوری جبکہ ڈی اے پی کھاد کی قیمت 3325 روپے کے مقابلے میں 2400 روپے فی بوری تک کم ہونے کی توقع ہے۔

واضح رہے کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے زرعی شعبہ کیلئے 50 ارب روپے کی سبسڈی کی منظوری دی ہے۔ پیکج کے تحت کاشتکاروں کو صرف کھاد کی خریداری کی مد میں 37 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کی جائے گی۔

کمیٹی نے ڈی اے پی کھاد کی بوری پر925 روپے جبکہ یوریا کھاد کی ایک بوری پر 243 روپے کی سبسڈی کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ میں توقع ظاہر کی گئی ہے کہ کھادوں کے سستا ہونے سے کھاد کی طلب اور بالخصوص ڈی اے پی کھاد کی طلب میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا اورڈی اے پی کھاد کی فروخت2.2 ملین ٹن تک بڑھنے کا امکان ہے۔

زرعی شعبہ کے پیکج میں حکومت نے ایک سال کیلئے اندرون ملک تیارکردہ ٹریکٹرز پر سیلز ٹیکس کی مد میں 2.5 ارب روپے کی سبسڈی جبکہ قرضوں کے سود وغیرہ پر 8.8 ارب روپے اور کپاس کے بیج پر2.3 ارب روپے سبسڈی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ شعبہ کیلئے سبسڈی سے زرعی مداخل کی قیمتوں میں کمی سے پیداواری اخراجات کم ہونگے جس سے کاشتکار طبقہ کی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور دیہی معیشت کی ترقی میں مدد ملے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here