منیلا: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے مطابق کورونا وائرس کے باعث عالمی معیشت کو 5.8 کھرب ڈالر سے 8.8 کھرب ڈالر نقصان برداشت کرنا پڑ سکتا ہے، یہ نقصان 6.4 فیصد سے 9.7 فیصد تک عالمی ترقی کی شرح کے برابر ہے۔
اے ڈی بی نے ‘کووڈ 19 کے عالمی معیشت پر ممکنہ اثرات کی تازہ ترین اسیسمنٹ’ کے عنوان سے رپورٹ شائع کی گئی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایشیا پیسیفک میں معاشی نقصانات تین ماہ کے قلیل دورانیے سے 1.7 کھرب ڈالر سے لیکر چھ ماہ کے طویل دورانیے تک 2.5 کھرب ڈالر ہو سکتے ہیں، گلوبل آؤٹ پُٹ میں مجموعی طور پر ایشیائی خطے میں 30 فیصد کے قریب گراوٹ دیکھی جارہی ہے۔
چین کو عالمی وبا کی وجہ سے 1.1 کھرب ڈالر سے 1.6 کھرب ڈالر کے درمیان نقصان برداشت کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس سے قبل 3 اپریل 2020ء کو شائع ہونے والے ایشین ڈویلپمنٹ آؤٹ لک (اے ڈی او) میں کہا گیا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی معیشت کو دو کھرب ڈالر سے لے کر 4.1 کھرب ڈالر نقصان پہنچ سکتا ہے۔
دنیا بھر کی حکومتیں وبائی امراض کے اثرات کے ردِعمل، مالی اور مالیاتی آسانی میں اضافے، صحت کے اخراجات میں اضافہ، آمدن اور محصولات میں ہونے والے نقصانات کو پورا کرنے کے لیے براہِ راست امداد جیسے اقدامات کر رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق حکومتوں کی جانب سے ایسے اقدامات کورونا وائرس کے معاشی اثرات کو 30 سے 40 فیصد تک کم کر سکتے ہیں اور وبائی مرض کی وجہ سے عالمی معیشت کا نقصان 4.1 کھرب ڈالر سے 5.4 کھرب ڈالر کے درمیان لایا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
کورونا بحران، جاپان میں 130 کاروباری ادارے دیوالیہ، کارساز کمپنی ٹویوٹا کی آمدنی میں 80 فیصد کمی
کورونا بحران کے عالمی معیشت پر منفی اثرات سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کیا ہے؟
کورونا لاک ڈاؤن سے عالمی سیاحت میں 80 فیصد کمی، 12 کروڑ افراد بیروزگار، 1.2 ٹریلین ڈالر نقصان کا خدشہ
اے ڈی بی کی تجزیاتی رپورٹ میں گلوبل ٹریڈ اینالسز پراجیکٹ میں جنرل ایکوی لبریم ماڈل استعمال کیا گیا ہے، یہ ماڈل دنیا بھر میں 40 لاکھ سے زائد کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کے ساتھ 96 متاثرہ معیشتوں کا احاطہ کرتا ہے۔
اس کے علاوہ اے ڈی او 2020ء کے تخمینے میں سیاحت، معاشی اخراجات، سرمایہ کاری، تجارت اور پیداوار پر بھی اعدادوشمار شائع کیے گئے ہیں، نئی رپورٹ میں نقل و حرکت، سیاحت اور دیگر صنعتوں کو متاثر کرنے والے تجارتی اخراجات میں اضافے کے ٹرانسمیشن چینلز شامل کیے گئے ہیں۔
اے ڈی بی کے چیف اکانومسٹ Yasuyuki Sawada کا کہنا ہے کہ “یہ نیا تجزیہ کورونا وائرس کے ممکنہ معاشی اثرات کی وسیع منظرکشی کرتا ہے۔ اس سے معیشت کو ہونے والے نقصانات کو کم کرنے پر بات کی گئی ہے، یہ اعدادوشمار حکومتوں کو ایک ایسی پالیسی بنانے کیلئے رہنمائی فراہم کرسکتے ہیں جس کے ذریعے معیشت کو بچایا جا سکے۔”
مختصر اور طویل منظرنامے کے تحت رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ سرحدی بندش، سفری پابندیاں اور کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے نافذ کیے جانے والے لاک ڈاؤن سے عالمی تجارت میں ممکنہ طور پر 1.7 کھرب ڈالر سے 2.6 کھرب ڈالر کی کمی واقع ہو گی۔
رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 158 ملین سے 242 ملین ملازمتیں کم ہوں گی، ایشیا اور پیسیفک میں ملازمتوں کے کُل نقصانات کا 70 فیصد ہے، مزدوروں کی آمدن میں 1.2 کھرب ڈالر سے 1.8 کھرب ڈالر کمی آئے گی۔