پاکستان کی ٹڈی دل سے نمٹنے ڈی ایف آئی ڈی سے  تکنیکی معاونت کی درخواست

معیشت کے ضروری خدمات فراہمی  والے شعبے   کھولے ہیں جہاں  حفاظتی تدابیر پرعملدر آمد ممکن ہے،مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی  برطانوی ترقیاتی ادارہ کی سیکریٹری سے  گفتگو

646

اسلام آباد:  وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ومحصولات ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے کہاہے کہ حکومت عوام کی صحت کو محفوظ بنانے اورمعیشت کے درمیان توازن رکھتے ہوئے صرف معیشت کے ضروری خدمات فراہم کرنے والے شعبوں  جیسے لاجسٹک، ضروری اشیاء کی خرید وفروخت اورتعمیرات کو  کھول رہی ہے، یہ ایسے شعبے ہیں جہاں  حفاظتی تدابیر پرعمل در آمد ممکن ہے۔

انہوں نے یہ بات برطانوی ترقیاتی ادارہ ڈی ایف آئی ڈی کی سیکرٹری اوررکن پارلیمان این میری ٹریولیلین سے ویڈیو کانفرنس کے دوران کہی۔

مشیر خزانہ نے کہاکہ حکومت شہریوں اورکاروبار کو سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہے، ہماری کوشش ہے کہ شہریوں اورکاروبار کو زیادہ سے زیادہ کیش کی فراہمی ممکن ہوسکے، اس مقصد کیلئے شہریوں کو براہ راست کیش ٹرانسفر کئے جارہے ہیں، اسی طرح ری فنڈٖز ، آسان قرضوں کی فراہمی  اورپے رول قرضوں کی ادائیگی کاعمل بھی جاری ہے تاکہ وباء کے خاتمہ کے بعد بحالی کا عمل متاثر نہ ہو۔

ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے ڈی ایف آئی ڈی کی جانب سے  مختلف شعبہ جات بالخصوص صحت عامہ اورتعلیم کے شعبوں میں پاکستان کے ساتھ معاونت کو سراہا، انہوں نے ڈی ایف آئی ڈی کی قیادت سے  ٹڈی دل سے فصلوں اورسبزہ کو خطرات سے نمٹنے میں پاکستان کو تکنیکی معاونت کی فراہمی کی درخواست بھی کی۔

وزیراعظم کے مشیرنے  کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کیلئے گروپ 20 ممالک کی جانب سے غریب ممالک کے قرضوں میں ریلیف کے برطانوی حکومت کے اقدام کی تعریف کی اورکہاکہ برطانیہ کی حکومت کو دیگر فورمز پربھی اپنا اثرورسوخ ڈالنا چاہئیے تاکہ یہ ممالک وباء کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے قابل ہوسکیں۔

برطانوی ترقیاتی ادارہ ڈی ایف آئی ڈی کی سیکرٹری اوررکن پارلیمان این میری ٹریولیلین نے وزیراعظم کے مشیرکو کورونا وائرس کے خطرات سے نمٹنے کیلئے برطانوی حکومت کے اہم اقدامات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ برطانیہ کی حکومت پاکستان کے ساتھ تعلقات کو قدرکی نگاہ سے دیکھتی ہے، ڈی ایف آئی ڈی کی جانب سے ملک میں سماجی ترقی کے منصوبوں میں معاونت سے پاکستان کی حکومت اورعوام کیلئے برطانیہ کے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here