ٹوکیو: کورونا وائرس کی وجہ سے ساری دنیا کی معیشت ان دنوں زبوں حالی کا شکار ہے اور ائیرلائنز سے لے کر بڑی بڑی کارپوریٹ کمپنیاں دیوالیہ ہو چکی ہیں، اکثر بڑی کمپنیوں کو آمدنی میں شدید گراوٹ کا سامنا ہے جبکہ کئی کمپنیاں ہزاروں کی تعداد میں ملازمین کو فارغ کرکے بحرانی کیفیت سے نکلنے کی تگ و دو میں لگی ہیں۔
کورونا بحران نے جاپان کی ترقی یافتہ معیشت کو بھی شدید متاثر کیا ہے اور عالمگیر وبا کے مضمرات کے سبب جاپان کی 130 سے زائد کمپنیاں دیوالیہ ہو گئی ہیں جبکہ سب سے بڑی کارساز کمپنی کو آمدنی میں 80 فیصد کمی کا سامنا ہے۔
جاپانی کار ساز کمپنی ٹویوٹا موٹر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وباء کی وجہ سے مارچ 2021 تک کے سال کیلئے کاروباری آمدنی تقریباً 80 فیصد کم ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے:
جاپان میں کورونا کے نئے علاج کے امکانات، ریمیڈی سیوئر کے استعمال کی منظوری
جاپان کی کورونا سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو گرانٹ میں 2.5 ارب روپے تک توسیع
آٹوموبائل سے ایوی ایشن انڈسٹری تک سب معاشی بحران کا شکار، مختلف ہنگامی اقدامات کرنے پرغور
جاپانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹویوٹا کمپنی نے جاری کردہ اپنے مالیاتی اکاؤنٹس کی رپورٹ میں کہا ہے کہ اْسے دنیا بھر میں 89 لاکھ گاڑیوں کی فروخت کی توقع ہے جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 14.9 فیصد کمی ہے۔
رپورٹ میں مجموعی فروخت کی آمدنی کا تخمینہ 240 کھرب ین یا گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 20 فیصد کم ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
اِس میں پیشگوئی کی گئی ہے کہ کاروباری آمدنی 79.5 فیصد تک گر کر 5 کھرب ین ہو گئی ہے اورکورونا وائرس کی عالمی وباء کی وجہ سے کمپنی کو دنیا بھر میں اپنے کارخانے مجبوراً عارضی طور پر بند کرنے پڑے ہیں۔
ٹویوٹا کے انتظامی افسر کون کینتا نے آن لائن نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ تخمینہ اِس قیاس پر لگایا گیا ہے کہ اپریل میں فروخت انتہائی نیچے تک چلی گئی اور لگ بھگ سال کے اختتام سے بتدریج بحال ہو گی۔
دوسری جانب جاپان میں مالی حالت کا جائزہ لینے والی ایک کمپنی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمگیر وبا کے مضمرات کے سبب 130 سے زائد جاپانی کمپنیاں دیوالیہ ہو گئی ہیں۔
جاپان تیئکوکْو ڈیٹا بینک نے بتایا ہے کہ گذشترہ روز تک 81 کمپنیاں دیوالیہ پن کے لیے درخواست دے چکی ہیں جبکہ 52 مزید کمپنیاں اس سلسلے میں خانہ پْری کر رہی ہیں۔
بنک کا کہنا ہے کہ دیوالیہ ہونے والی کمپنیوں کی مجموعی تعداد130ہو چکی ہے۔صنعتی شعبوں کے اعتبار سے ہوٹل اور مسافر خانے 33 کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔ اس کے بعد ریستوران اور شراب خانے 13 کے ساتھ دوسرے اور ملبوسات اور متفرق اشیا کی دکانیں 12 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔
تحقیقی کمپنی کا کہنا ہے کہ درمیانی اور چھوٹے درجے کی کمپنیوں کے لیے طویل مدتی اعانت نا گزیر ہے کیونکہ کاروباری سرگرمیوں کی ٹھیک سے بحالی میں کافی وقت لگنے کا امکان ہے۔