ٹوکیو : کورونا وائرس کے باعث فروخت کم ہونےاور پیداوار میں کمی کے باعث جاپانی کار ساز کمپنی ہنڈا کو مسلسل خسارے کا سامنا ہے۔
یہ خسارہ مارچ میں ختم ہونے والی سہ ماہی میں مزید بڑھ گیا اور کمپنی نے اس عرصے میں 29.5 ارب ین کا نقصان ظاہر کیا ہے، یہ رقم 276 ملین ڈالر کے برابر ہے۔
کمپنی گزشتہ برس بھی اس عرصے کے دوران نقصان میں تھی اور اس وقت اس نے 13 ارب ین کا خسارہ ظاہر کیا تھا، ناموافق ایکسچینج ریٹ اور اخراجات میں اضافہ اس خسارے کی بڑی وجہ تھی۔
یہ بھی پڑھیے:
کورونا کے خلاف موثر دوا کی تیاری کیلئے پاکستانی کمپنی کا معاہدہ طے پا گیا
بنک فنانسگ: کے پی میں ہنڈا اور زیمکو کی موٹر بائیکس کی فروخت بڑھ گئی
ناروے میں فروخت کردہ ایک تہائی نئی گاڑیاں مکمل طور پر الیکٹرک کاریں
کمپنی موٹر سائیکل بھی بناتی ہے مگر اس نے کورونا وبا کے باعث ابھی تک سالانہ تخمینہ جاری نہیں کیا آخری دفعہ ایسا 2011ء میں سونامی اور مشرقی جاپان میں ایٹمی سانحے کے باعث ہوا تھا۔
کمپنی کے صدر کا صورتحال بارے کہنا تھا کہ ’’ہنڈا نے اس سے پہلے بھی مشکل وقت دیکھا ہے اور وہ پہلے بھی اس سے نکلنے میں کامیاب رہی ہے، ہم اس بار بھی ایک ٹیم کے طور پر کام کرتے ہوئے اس صورت حآل سے نکل جائیں گے‘‘۔
اگرچہ چین اور امریکہ میں ہنڈا نے دوبارہ پیداوار کا آغاز کردیا ہے مگر میکسیکو اور برازیل سمیت ایشیا کے کچھ حصوں میں تاحال ایسا نہیں کیا جاسکا ۔
مارچ میں ختم ہونے والے مالی سال میں کمپنی نے 25 فیصد کمی کے ساتھ 455.7 ارب ین کا منافع ظاہر کیا ہے جو 4.3 ارب ڈالر بنتے ہیں۔
ادھر اس کی حریف کمپنی ٹویوٹا کی کمائی میں بھی کمی دیکھی گئی ہے جس کا کہنا ہے کہ مارچ میں ختم ہونے والی سہ ماہی میں اسے 63.1 ارب ین یعنی 590 ملین ڈالر کا منافع ہوا جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 86 فیصد کم ہے۔