وفاق نے 10 واں قومی مالیاتی کمیشن تشکیل دے دیا

نئے ایوارڈ میں سیکیورٹی اور قدرتی آفات کی مد میں وفاق کا حصہ بڑھانےکے علاوہ قرضوں کی ادائیگی کے لیے وسائل مختص کرنے کا فیصلہ

639

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے 10 ویں قومی مالیاتی کمیشن ( این ایف سی ) ایوارڈ کی تشکیل کردی جو 23 اپریل 2020ء سے مؤثر ہوگا۔

گزشتہ دو این ایف سی ایوارڈز نتیجہ خیز نہ ہونے کے باعث آئندہ ایوارڈ میں ریونیو کی تقسیم کے لیے ساتویں این ایف سی ایوارڈ کی سکیم لاگو کی جائے گی۔

اس ایوارڈ  کے ٹرمز آف ریفرنسز میں وہ ٹی آر اوز بھی شامل کیے گئے ہیں جو پہلے کسی بھی ایوارڈ کا حصہ نہیں تھے۔

یہ بھی پڑھیے:

فیصل بینک کی جانب سے اسلامی بینکاری کو فروغ، وسائل کی ترقی کے عزم کا اعادہ

کورونا، وفاقی حکومت کی جانب سے زرعی شعبے کے لیے میگا پیکج متوقع

کورونا کا قہر: دنیا کی دوسری قدیم ترین ائیر لائن کا دیوالیہ نکل گیا

نئے ٹی آر اوز کے تحت سکیورٹی اور قدرتی آفات کی مد میں وفاق کا حصہ بڑھانے کے علاوہ قرضوں کی ادائیگی کے لیے وسائل مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس پر صوبوں کی جانب سے اعتراض سامنے آنے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق دیگر ٹی آر اوز وہی ہیں جو پچھلے تمام ایوارڈز کا حصہ تھے۔

10ویں این ایف سی ایوارڈ کی تشکیل

این ایف سی ایوارڈ کے تحت وفاق اپنی کل آمدنی میں سے طے کردہ فارمولے کے تحت صوبوں کو ان کا حصہ دیتا ہے۔

اس ایوارڈ کے تحت اب ملک کی کل آمدن کا 57 فیصد حصہ صوبوں میں آبادی کے تناسب سے تقسیم ہو جاتا ہے جبکہ وفاق کے پاس 43 بچتا ہے۔

10ویں ایوارڈ میں مشیر خزانہ کو وزیرخزانہ کی عدم موجودگی میں قومی مالیاتی کمیشن کی صدارت کا اختیار ہوگا تاہم کسی بھی فیصلے کی حتمی منظوری وزیراعظم دیں گے۔

کمیشن میں مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کے علاوہ چاروں صوبوں کے وزرائے خزانہ، پنجاب سے طارق باجوہ، سندھ سے ڈاکٹر اسد سعید، مشرف رسول سیان خیبر پختون خواہ سے جبکہ بلوچستان سے جاوید جبار شامل ہوں گے۔

فنانس سیکرٹری نوید کامران بلوچ کمیشن میں ایکسپرٹ کے فرائض سر انجام دیں گے۔

این ایف سی ایوارڈ ایک آئینی ذمہ داری ہے جس کے تحت صدر پاکستان پر صوبوں اور وفاق کے درمیان وسائل کی تقسیم کے لیے ہر پانچ سال بعد اس کی تشکیل لازم ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here