کورونا کا قہر: دنیا کی دوسری قدیم ترین ائیر لائن کا دیوالیہ نکل گیا

ایوانکا ہولڈنگز اربوں ڈالر کی مقروض، مالی بحران کے باعث ہزاروں ملازمین تنخواہوں سے محروم، 65 ملین ڈالر کی بانڈ پیمنٹ نہ کرپانے پرانتظامیہ نے دیوالیہ ہونے کا اعلان کردیا

787

نیو یارک : لاطینی امریکا کی دوسری بڑی ہوائی کمپنی ایوانکا ہولڈنگز (Avianca Holdings) نے کورونا کے معاشی قہر کے سامنے ہتھیار ڈالتے ہوئے دیوالیہ ہونے کا اعلان کردیا۔ ایسا ائیرلائن کی جانب سے ڈیڈلائن تک بانڈز کی ادائیگی نہ کر پانے کی وجہ سے کیا گیا۔

 کولمبیا سے تعلق رکھنے والی اس ہوائی کمپنی نے حکومت سے مدد کی درخواست کی ہے جسکا فی الحال کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

اگر کمپنی دیوالیہ پن کی کیفیت سے باہر نہ آسکی تواس کا شمارمہلک وائرس کے ہاتھوں گراؤنڈ ہونے والی دنیا کی چند بڑی ائیرلائنز میں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا بحران، آئرش ائیرلائن کا تین ہزار ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ

پروازوں کی بندش، مارچ کے اختتام تک پی آئی اے کو چھ ارب روپے نقصان کا خدشہ

اسٹیٹ بنک کے زرمبادلہ کے ذخائر 804 ملین کم ہو کر 11.2 ارب رہ گئے

ایوانکا نے مارچ سے اب تک کوئی ریگولر پرواز نہیں چلائی اور بحران کے ان دنوں میں اس کے 20 ہزار ملازمین تنخواہ کے بغیر ہی گزارہ کر رہے ہیں۔

کمپنی کے سی ای او کا صورتحال بارے کہنا تھا کہ ایوانکا کو سو سال میں بد ترین بحران کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ ایوانکا کورونا وائرس سے پہلے بھی مالی بحران کا شکار تھی اور اسے قرضوں نے بری طرح جکڑا ہوا تھا جنھیں اس نے ری سٹرکچر کروانے کی بھی کوشش کی تھی۔

کے ایل ایم کے بعد دنیا  کی دوسری قدیم ترین ائیرلائن گزشتہ برس 7.3 ارب ڈالر کی مقروض تھی۔ نیو یارک میں چیپٹر 11 کے تحت دیوالیہ پن کی درخواست دائر کرتے ہوئے اس نے   قرضے ری سٹرکچر ہونے تک اپنے آپریشنز جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

یاد رہے کہ ایوانکا ہولڈنگز اس سے پہلے سن  2000 میں بھی دیوالیہ ہوچکی تھی تاہم اس وقت بولیویا میں پیدا ہونے والے تیل کے ایک تاجر German Efromovich نے اسکا انتظام سنبھال لیا تھا۔

انھوں نے ایوانکا کو جارحانہ انداز میں چلایا مگر اسے شدید مقروض بھی کردیا جس کے باعث انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

جس پر کمپنی کا انتظام یونائیٹڈ ائیرلائنز ہولڈنگز نے سنبھال لیا مگر German Efromovich اب بھی اس کے بڑے حصے کے مالک ہیں۔ انکا صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ وہ دیوالیہ پن کے اعلان کے مخالف ہیں اور اس فیصلے میں شریک نہیں ہیں۔

کمپنی کی مالی حالت کے پیش نظر گزشتہ ماہ اسکی اکاؤنٹنگ فرم نے اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ قرضوں کے بوجھ کی وجہ سے ممکن ہے اگلے سال تک ائیر لائن کا وجود ہی باقی نہ رہے۔

اُدھر 10 مئی 2020 کو کمپنی کو 65 ملین ڈالر کے بانڈز کی ادائیگیاں کرنا تھی جو کہ وہ نہ کرسکی اور اسی سبب انتظامیہ نے دیوالیہ پن اعلان کردیا.

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here