پابندی کے باوجود بھارت سے ادویات کی درآمد کیسے ہوئی؟ وزیر اعظم نے تحقیقات کا حکم دے دیا

کشمیر میں لاک ڈاؤن کے بعد بھارت سے ہرطرح کی تجارت پر پابندی لگائی گئی مگردوا سازی کی صنعت پر جان بچانے والی ادویات کی درآمد کی اجازت دے دی گئی جس کی آڑ میں وہ ادویات بھی منگوا لی گئیں جنکی اجازت نہ تھی

611

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے بھارت سے جان بچانے والی ادویات کی درآمد کے اجازت نامے کے غیر قانونی و ناجائز استعمال کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

اس چیز کا ٹاسک انہوں نے مشیر داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر کو سونپا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے ہٹائے جانے اور وادی میں لگائے جانے والے کرفیو کے بعد اگست 2019 میں وفاقی کابینہ نے بھارت کیساتھ تمام تجارت اور زمینی راستے بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

تاہم ستمبر 2019 میں ملکی دوا سازی کی صنعت کی سفارش پر حکومت نے بھارت سے جان بچانے والی ادویات کی درآمد کی اجازت دے دی تھی۔

یہ بھی پڑھیے:

وزیراعظم عمران خان پر چینی، گندم بحران کی فرانزک رپورٹ سامنے لانے پر دباؤ بڑھنے لگا

تجارتی پابندیاں، ذخیرہ اندوزی: یورپی ہسپتالوں میں کورونا کی ادویات کی کمی سنگین ہوگئی

کورونا وائرس بحران کے بعد ٹڈی دل پاکستان کا دوسرا بڑا مسئلہ ہے، وزیراعظم عمران خان

ملکی دوا سازی کی صنعت کا کہنا تھا کہ کسی دوسرے ملک کے بجائے بھارت سے ان ادویات کو سستے داموں منگوایا جا سکتا ہے ۔

مگر دی جانے والی اجازت کی آڑ میں نہ صرف جان بچانے والی ادویات منگوائی گئیں بلکہ وہ ادویات بھی بڑی تعداد میں منگوا لی گئیں جو پاکستان میں سستے داموں تیار ہوتی ہیں۔

ذرائع کے مطابق کابنیہ کے 5 مئی کوہونے والے اجلاس میں وزارت صحت نے اس حوالے سے رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی اور معاملے کی تحقیقات کی سفارش کی ۔

ذرائع کا مزید بتانا تھا کہ شہزاد اکبر کی سربراہی میں معاملے کی چھان بین کرنے والی ٹیم کابینہ کے اگلے اجلاس میں اپنی تحقیقات پیش کرے گی۔

ادویات کی درآمد سے متعلق شکایات کے سامنے آنے پر وفاقی حکومت نے وزارت صحت سے 3 مارچ کو ان ادویات کی فہرست طلب کی تھی جو پڑوسی ملک سے درآمد کی گئیں۔

جس پر وزارت صحت نے 5 مارچ کو 429 ادویات کی فہرست پیش کردی جن میں سر درد کی گولیوں سمیت مخلتف وٹامنز اور ویکسینز شامل تھیں۔

ذرائع کا بتانا تھا کہ معاملہ سامنے آنے پر کابینہ ارکان میں گرما گرمی بھی ہوئی تاہم وزیراعظم نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ادویات کی درآمد کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here