اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس گل حسن نے وفاقی بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) کو ملک میں سگریٹ ٹریکنگ سسٹم کے لیے نئی بولی شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
29 اکتوبر 2019ء کو ایف بی آر نے نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن (این آر ٹی سی) کو731 روپے فی ہزار سٹمپ کے عوض پانچ سال کے لیے ٹھیکہ دیا تھا، اب مذکورہ ٹھیکے کا نوٹی فکیشن ختم کر دیا گیا کیونکہ دو درخواست گزاروں نے بولی کے طریقہ کار میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی تھی۔
نیشنل انسٹیٹیوشنل فیسیلی ٹیشن ٹیکنالوجیز (این آئی ایف ٹی) اورAuthentix Inc نے بولی کے اعتراضات اٹھاتے ہوئے دو الگ الگ درخواستیں دائر کی تھیں۔
این آئی ایف ٹی نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ بورڈ کو چاہیے تھا کہ ٹھیکہ سب سے کم بولی لگانے والی کمپنی کو دیتا لیکن اس کے برعکس کمپنیوں سے کہا گیا کہ وہ اپنی بولی ایک ہزار سٹمپ کی قیمت پر بھیجیں، این آئی ایف ٹی نے 868.36 روپے فی ہزار سٹمپ جبکہ این آر ٹی سی نے 0.731 روپے فی ہزار سٹمپ کے حساب سے بولی لگائی۔
یہ بھی پڑھیے:
حکومت سگریٹ اور کولڈ ڈرنک پر ٹیکس لگانے میں ناکام
ایف بی آر نے ڈیوٹی کی عدم ادائیگی پر 60 ملین روپے سے زیادہ کے سگریٹ ضبط کر لیے
تاہم بعد میں یہ انکشاف ہوا کہ این آر ٹی سی نے ٹائپنگ کی غلطی کی وجہ سے کم قیمت لگائی، بعد ازاں کمپنی نے بولی 731 روپے فی ہزار سٹمپ کر دی۔
لیکن قوانین کے مطابق کمپنیوں کو ایک دفعہ بولی جمع کرانے کے بعد تبدیلی کی اجازت نہیں ہوتی، دیگر کمپنیوں نے اعترضات اٹھائے کہ ایسی صورتحال میں جہاں سب سے کم بولی میں مسئلہ پیدا ہو رہا ہے تو ٹھیکہ کسی دوسری کم بولی والی کمپنی کے پاس جانا چاہیے۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بھی پاکستان میں تمباکو مصنوعات کی غیرقانونی تجارت روکنے کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم متعارف کرانے کا کہا تھا۔