اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے ملک میں تیار شدہ ہینڈ سینی ٹائزر اور چاول کی برآمد، وزیرِ اعظم پاکستان کورونا ریلیف فنڈ کے حوالے سے حکومت پاکستان، اخوت پاکستان اور اخوت یو ایس اے کے مابین مفاہمت کی یاداشت، قومی کمیشن برائے اقلیت کی تشکیل نو کی باضابطہ منظوری دی ہے۔
میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی وزراء، وزرائےِ مملکت، مشیران اور معاونین خصوصی اپنی ایک ماہ کی تنخواہ کوویڈ ریلیف فنڈ میں عطیہ کریں گے۔ اجلاس میں کابینہ کی جانب سے کیے جانے والے اب تک کے فیصلوں پر عمل درآمد کی تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔ اب تک 81 اجلاسوں میں1630 فیصلے کیے گئے جن میں سے 1396 (86 فیصد) پر عمل درآمد ہو چکا ہے جبکہ 114 (7فیصد) پر کام جاری ہے۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ کی ہدایات کے مطابق بھارت سے درآمد کی جانے والی ادویات کی تفصیلات اجلاس میں پیش کی گئیں، ارکان نے اس امر کا اعادہ کیا کہ بھارت سرکار کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں پانچ اگست 2019 کے یکطرفہ اقدام کے بعد سے تمام اشیاء کی درآمد پر پابندی عائد ہے تاہم زندگی بچانے والی ادویات کو مستشنیٰ قرار دیا گیا ہے۔
کابینہ نے فوڈ اور نان فوڈ آئیٹمز پر مشتمل 61 اشیاء کو کمپلسری سرٹیفیکیشن مارک سکیم میں شامل کرنے کی تجویز پر غور کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اس ضمن میں وزارت تجارت اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے۔ کابینہ نے پاکستان آڈٹ اینڈ اکاﺅنٹس سروس کے گریڈ بیس کے افسر نوید اصغر چوہدری کو ممبر فنانس واپڈا تعینات کرنے کی منظوری دی۔
وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ کابینہ نے قومی کمیشن برائے اقلیت کی تشکیل نو کی باضابطہ منظوری دے دی۔ سندھ سے تعلق رکھنے والے چیلا رام کیولانی کو کمیشن کا چیئرمین بنایا گیا ہے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور کے مطابق مفتی گلزار نعیمی اور مولانا عبدل خبیر آزاد مسلم ممبر ہوں گے، ہندو اور مسیحی برادری سے تین تین ممبر شامل ہیں۔ سکھ برادری سے دو، کیلاش اور پارسی برادری سے ایک ایک ممبر شامل کیا گیا۔ کسی قادیانی کو ممبر نہیں بنایا گیا۔ وزارت کی دونوں سمریوں میں قادیانی شامل نہیں کئے گئے تھے۔ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل بلحاظ عہدہ کمیشن کے ممبر ہونگے۔ سیکرٹری مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی بلحاظ عہدہ کمیشن کے سیکریٹری کے فرائض سر انجام دیں گے۔
کابینہ نے کورونا وائرس کے تناظر میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے وزیرِ اعظم پاکستان کورونا ریلیف فنڈ کے حوالے سے حکومت پاکستان، اخوت پاکستان اور اخوت یو ایس اے کے مابین مفاہمت کی یاداشت کی منظوری دی۔ اس مفاہمتی یاداشت کی بدولت اخوت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے وزیرِ اعظم کورونا ریلیف فنڈ کے حوالے سے عطیات اکٹھے کر سکے گی۔
اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے 30اپریل 2020 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ کابینہ نے ملک میں تیار شدہ ہینڈ سینی ٹائزر کی برآمد کی منظوری دی تاہم یہ منظوری ان برآمدکندگان کو دی جائے گی جن کے پاس ہینڈ سینی ٹائزر اضافی مقدار میں موجود ہیں۔
اس حوالے سے ہر کیس کا انفرادی جائزہ لینے کے بعد اجازت نامے کا اجراء وزارتِ تجارت کی جانب سے کیا جائے گا۔ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ ہینڈ سینی ٹائزر کو ڈریپ کی فہرست سے نکال دیا جائے گا اور ہینڈ سینی ٹائزر کی تیاری کے معاملات پاکستان سٹینڈرز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے تحت ریگولیٹ کیے جائیں گے۔
کابینہ نے ملک میں چاول کی مقدار اور طلب کا جائزہ لیتے ہوئے فیصلہ کیا کہ چونکہ ملک میں چاول کی اضافی مقدار موجود ہے لہٰذا کابینہ نے چاول کی برآمد کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا۔
وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کورونا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے کابینہ کو بریفنگ دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ لاک ڈاﺅن میں نرمی لانے کے حوالے سے تجاویز پرصوبوں سے مشاورت جاری ہے۔ آج (بدھ) کو کورونا کے حوالے سے اجلاس ہو گا جس میں تمام وزراء اعلیٰ شرکت کریں گے۔
معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کابینہ کو مستحق افراد کی معاونت کے حوالے سے پیش رفت سے آگاہ کیا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ سابقہ ادوار کے ڈیٹا بیس میں موجود چالیس لاکھ افراد کے ساتھ ساتھ موجودہ دور میں تقریبا اسی لاکھ خاندانوں کا اضافہ کیا گیا ہے جن کو احساس پروگرام کے تحت مالی معاونت فراہم کی جارہی ہے۔
وزیرِ اعظم نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے حوالے سے حفاظتی اقدامات میں کسی قسم کی غفلت کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔ حکومت کی جانب سے جن کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دی گئی ہے ان میں حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کابینہ ممبران کو ہدایت کی کہ وہ ایس او پیز پر عمل کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
سینیٹر شبلی فراز نے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ پبلک ٹرانسپورٹ کے ساتھ باقی شعبوں کو مرحلہ وار کھولا جائے تاکہ بیروزگاروں اور غریبوں کو مزدوری کا موقع ملے۔یہ واحد جنگ ہے جو ہم گھر بیٹھ کر جیت سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ کابینہ اجلاس کے آغاز میں وزیرِ اعظم نے انتخابی اصلاحات کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اصلاحات کے لئے قائم کمیٹی کی جانب سے سفارشات وزارتِ قانون کو بھجوا دی گئی ہیں۔
شبلی فراز کے مطابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف انتخابی عمل کو مکمل طور پر غیر جانب دار اور شفاف بنانے پر یقین رکھتی ہے جس نظام اور عمل پر عوام کو مکمل اعتماد ہو۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی عمل میں اصلاحات پی ٹی آئی ایجنڈے کا اہم جزو ہے لہذا یہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیرِ اعظم کی ہدایت کے مطابق کابینہ ڈویژن کی جانب سے گذشتہ دورحکومت میں کابینہ کی منظوری کے بغیر خلاف ضابطہ کی جانے والے اعلیٰ تعیناتیوں کی تفصیلات کابینہ کے سامنے پیش کی گئیں۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ مختلف ڈویژنز کی جانب سے اب تک موصول ہونے والی معلومات کے مطابق سات ڈویژن میں 76تعیناتیاں خلاف ضابطہ ہو ئیں۔کابینہ نے ہدایت کی کہ اس حوالے سے تمام وزارتوں سے معلومات اکٹھی کر کے کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائیں۔
کابینہ کو کریمینل جسٹس سسٹم میں جاری اصلاحات کی پیش رفت پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ کریمینل جسٹس سسٹم کے تمام پہلوﺅں پر اصلاحاتی عمل کو ترجیحاتی بنیاد پر مکمل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ قانون کی عمل داری کو یقینی بنانے کےلئے ضروری ہے کہ انصاف کے نظام میں تمام خامیوں کو دور کیا جائے۔ وزیر اعظم نے وزیرِ قانون کو ہدایت کی کہ اس عمل کو چھ ماہ میں مکمل کیا جائے۔ تھانوں کو ماڈل پولیس اسٹیشنز بنانے اور ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے حوالے سے پیش رفت سے بھی اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ کابینہ کوبیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے سہولت کاری کے حوالے سے کابینہ کے فیصلوں پر عمل درآمد کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔