قرضے کی قسط موخر کرنے کیلئے پاکستان کی جی 20 ممالک کو باضابطہ درخواست

ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کی قسط رواں سال دسمبر تک مؤخرکرنے کی درخواست، ایک ارب 46 کروڑ ڈالر کی پرنسپل رقم اور 32 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا سود شامل

701

اسلام آباد : کورونا وائرس کے معاشی اثرات کے باعث قرضوں میں ریلیف کیلئے پاکستان نے دنیا کی 20 بڑی معیشتوں کے حامل ممالک کے گروپ (جی 20) سے باضابطہ رابطہ کرلیا ہے۔ 

نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ قرضے کی قسط مؤخر ہونے کی صورت میں پاکستان رواں سال دسمبر تک نئے قرض حاصل نہیں کرسکے گا جب کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض اس پابندی سے مستثنیٰ ہوگا۔

ذرائع کے مطابق ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کی قسط رواں سال دسمبر تک مؤخرکرنے کی درخواست کی گئی ہے جس میں ایک ارب 46 کروڑ ڈالر کی پرنسپل رقم اور 32 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا سود شامل ہے۔

اقتصادی امور کے ذرائع کے مطابق قرضوں کی ادائیگی میں رعایتی پروگرام کےتحت رابطہ کیا گیا، جی 20 ممالک سے رابطے پر آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور پیرس کلب کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

آئی ایم ایف نے پاکستان سمیت 76 ممالک کے قرضے ایک سال کیلئے منجمد کردئیے

تحریک انصاف کا دور، قرضے 9.2 کھرب اضافے سے 33.4 کھرب ہوگئے

خیبرپختونخوا کے فیکٹری مالکان کا آسان شرائط پر بلا سود قرضے، تین ماہ بجلی و گیس بل معاف کرنے کا مطالبہ

آئندہ 2 سالوں میں پاکستان کے 27 ارب ڈالر کےقرضے واجب الادا، معیشت غیر مستحکم، مہنگائی بڑھے گی: آئی ایم ایف

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے جی 20 ممالک سے 21 ارب ڈالر کے قرضے حاصل کررکھے ہیں، جس میں سے دسمبر تک 1.8ارب ڈالر کی ادائیگیاں کی جانی ہیں، جی 20 ممالک سے منظوری پر 1.8ارب ڈالر کی ادائیگی آئندہ 4 سالوں میں ہوسکے گی۔

یاد رہے ترقی یافتہ ممالک کےگروہ جی 20 ممالک نے پاکستان سمیت 76 ممالک پرواجب الادا قرضے مؤخرکرنےکی منظوری دی تھی، ان ممالک پر رواں سال یکم مئی سے 31 دسمبر تک واجب الادا 40 ارب ڈالر کے قرضے مؤخر کئے گئے ہیں۔

جی 20 کے اعلامیہ کےمطابق اس اسکیم کے تحت منسوخی رواں سال یکم مئی سےاکتیس دسمبرتک کے قرضوں کی گئی، یہ ادائیگیاں اب جون 2022 سے 2024 کےدرمیان کرنا ہوں گی۔

قرضوں کی ادائیگی کومؤخرکرنے کا مقصد ترقی پذیرممالک کی کوروناکی وباسےپیداہونےوالےصحت اورمعاشی بحرانوں سے نمٹنےمیں مددکرناہے، یہ سہولت ان ممالک کوملے گی ،جوعالمی بینک کی انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ ایسوسی ایشن کے تحت قرضوں میں ریلیف کےاہل ہیں، ان ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here