‘ملکی طلب پوری کرنے کیلئے پٹرول، ڈیزل کا وافر ذخیرہ موجود ہے’

یکم  اور 2 مئی 2020ء کو پیٹرولیم مصنوعات کی ریکارڈ فروخت دیکھنے میں آئی، پٹرول پمپوں نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں سے خریداری طلب کے حساب سے نہیں کی: ترجمان پٹرولیم ڈویژن

834

اسلام آباد: پیٹرولیم ڈویژن کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملک کی طلب کو پورا کرنے کے لئے پٹرول اور ڈیزل کا کافی ذخیرہ موجود ہے اور قلت پیدا ہونے کا خدشہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں قیمتوں میں نمایاں کمی کی وجہ سے یکم  اور 2 مئی 2020ء کو پیٹرولیم مصنوعات کی ریکارڈ فروخت دیکھنے میں آئی جس کے لئے پٹرول پمپوں نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سی) سے پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری طلب کے حساب سے نہیں کی۔

ترجمان تازہ ترین اعدادوشمار بتاتے ہوئے کہا کہ پٹرول کا 285 ہزار میٹرک ٹن اور ڈیزل کا 350 ہزار میٹرک ٹن قابل استعمال سٹاک موجود ہے جو کہ پندرہ دنوں کیلئے کافی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) کے دو جہاز کیماڑی بندرگاہ اور پورٹ قاسم پر لنگر انداز ہیں جن میں سے ایک میں 50 ہزار میٹرک ٹن پیٹرول اور دوسرے میں 55 ہزار میٹرک ٹن ڈیزل موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

لاک ڈاؤن سے طلب میں کمی، کمپنیوں نے پیٹرول پمپس کو تیل کی سپلائی روک دی

آئل ریفائنریز کو خام تیل درآمد کرنے کی اجازت، فیصلہ عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہونے کے باعث کیاگیا

خیبر پختونخوا میں زیتون کاشت کرکے پاکستان خوردنی تیل کی درآمد پر اٹھنے والے اخراجات کم کر سکتا ہے

اس سے قبل آل پاکستان پیٹرولیم ریٹیلرز ایسوسی ایشن (اے پی پی آر اے) نے کہا تھا کہ پیٹرولیم کمپنیوں نے ملک بھر میں پیٹرول پمپوں کو پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی روک دی ہے۔

اے پی پی آراے کے سربراہ سمیر گلزار کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ کمپنیوں کے سٹاک میں پیٹرول اور ڈیزل کی مناسب مقدار موجود نہیں کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کر رہی ہے۔

کسی بھی قسم کے ہنگامی حالات کے پیش نظر تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کیلئے 20 دنوں کا تیل ذخیرہ کرنا لازمی ہوتا ہے تاکہ ہنگامی حالت میں کسی بھی قسم کے بحران سے بچا جا سکے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے نافذ کردہ لاک ڈائون کے باعث ملک میں صنعتیں، ٹرینیں اور دیگر ٹرانسپورٹ بند ہونے کی وجہ سے پٹرول اور ڈیزل کی کھپت ناہونے کے برابر تھی اس لیے حکومت نے 26 مارچ کو خام تیل درآمد کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔

تاہم لاک ڈاؤن میں نرمی، پنجاب اور سندھ میں گندم کی کٹائی اور صنعتوں کی جزوی بحالی کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی طلب میں بتدریج اضافہ ہو رہا تھا جس کے بعد 26 اپریل کو وزارت توانائی (پٹرولیم ڈویژن) نے ریفائنریز کو خام تیل درآمد کرنے کی اجازت دے دی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here