لاہور: آل پاکستان پیٹرولیم ریٹیلرز ایسوسی ایشن (اے پی پی آر اے) نے کہا ہے کہ پیٹرولیم کمپنیوں نے ملک بھر میں پیٹرول پمپوں کو پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی روک دی ہے۔
اے پی پی آراے کے سربراہ سمیر گلزار نے ایک بیان میں کہا کہ کمپنیوں کے سٹاک میں پیٹرول اور ڈیزل کی مناسب مقدار موجود نہیں کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کر رہی ہے۔
کسی بھی قسم کے ہنگامی حالات کے پیش نظر تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کیلئے 20 دنوں کا تیل ذخیرہ کرنا لازمی ہوتا ہے تاکہ ہنگامی حالت میں کسی بھی قسم کے بحران سے بچا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ مقامی ریفائنریز نے آپریشنز منسوخ کر دیے تھے کیونکہ ان کے پاس ذخیرے کی جگہ نہیں تھی۔ تاہم سمیر گلزار نے کہا کہ چھ ہزار ٹن پیٹرول اور ڈیزل کی شپمنٹ آج (اتوار) کو کراچی میں پہنچے گی، صورتحال ایک یا دو دن میں بہتر ہو جائے گی۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے نافذ کردہ لاک ڈائون کے باعث ملک میں صنعتیں، ٹرینیں اور دیگر ٹرانسپورٹ بند ہونے کی وجہ سے پٹرول اور ڈیزل کی کھپت ناہونے کے برابر تھی اس لیے حکومت نے 26 مارچ کو خام تیل درآمد کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔
تاہم لاک ڈاؤن میں نرمی، پنجاب اور سندھ میں گندم کی کٹائی اور صنعتوں کی جزوی بحالی کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی طلب میں بتدریج اضافہ ہو رہا تھا جس کے بعد 26 اپریل کو وزارت توانائی (پٹرولیم ڈویژن) نے ریفائنریز کو خام تیل درآمد کرنے کی اجازت دے دی۔
اس سے قبل عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں تاریخی گراوٹ کی وجہ سے بھی ریفائنریز کو خام تیل کی درآمد کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔