کورونا، سٹیٹ بنک نے ہسپتالوں کی خصوصی فنانسنگ کی حد بڑھا دی

فیصلہ ملک میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر کیا گیا، اب ہسپتال بنکوں سے تین فیصد شرح سود پر 50 کروڑروپے کا قرض لے سکیں گے

702

کراچی : اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے کورونا وائرس کے پیش نظر ہسپتالوں کی  فنانسنگ کی حد بڑھا دی۔

مرکزی بنک کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق Combating COVID -19 (RFCC) scheme کے تحت ہسپتالوں کی فنانسنگ کو 20 کروڑ سے بڑھا کر 50 کروڑ کردیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر صحت کے شعبوں کو مدد فراہم کرنے کی غرض سے کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 18 ہزار سے تجاوز کرچکی  جب کے اس سے مرنے والوں کی تعداد 417 ہوچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

اسٹیٹ بنک نے ترسیلات زر کی مارکیٹنگ اسکیم میں تبدیلی کردی

آئی ایم ایف کا ہنگامی قرض پاکستان کے مالیاتی خطرات کو کم کرے گا: موڈیز

بجلی کی مسائل سے پاک تقسیم کے لیے خیبر پختونخواہ اپنی ٹرانسمیشن کمپنی بنائے گا

حالیہ اقدام سے پہلے سٹیٹ بنک نے 17 مارچ کو ہسپتالوں کے لیے Combating COVID -19 (RFCC) scheme کا اعلان کیا تھا۔

اس سکیم کے تحت بنکوں کوصفر فیصد شرح سود پر سرمایہ فراہم کیا جائے گیا جن سے ضرورت مند طبی ادارے 3 فیصد پر قرض حاصل کرسکے گے ۔

 یہ سکیم ستمبر کے آخر تک دستیاب ہے اورکورونا کا علاج معالجہ فراہم کرنے والے وفاقی و صوبائی حکومت سے رجسٹرڈ ہسپتال اور طبی ادارے اس سے فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔

ابتدائی طور پر اس سکیم کے لیے 5 ارب روپے رکھے گئے تھے اور ہر ہسپتال کے لیے قرضے کی حد 20 کروڑ روپے  تھی جسے اب بڑھا کر 50 کروڑ کردیا گیا ہے۔

سٹیٹ بنک کہ مطابق اب تک اس سکیم کے تحت 11 ہسپتالوں کے لیے 2.2 ارب روپے کے قرضہ جات منظور کیے جا چکے ہیں جبکہ 23 ہسپتالوں کی 3.6 ارب روپے قرض کی درخواستیں بنکوں کی جانب سے پراسیس کی جارہی ہیں۔

واضح رہے کہ مرکزی بنک کی جانب سے کورونا وائرس کے تناظر میں صحت کے شعبے کی مدد کے لیے یہ پہلا اقدام نہیں اس سے پہلے 24 مارچ کو ادویات اور طبی آلات کی خریداری کے لیے پیشگی ادائیگی کی حد ختم کردی گئی تھی جس کا مقصد مہلک وائرس کے خلاف معاون طبی آلات اور دواؤں کی درآمد میں آسانی فراہم کرنا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here