اسلام آباد: کورونا وائرس کی وجہ سے معاشی سرگرمیوں کی بندش نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد کو متاثر کیا ہے اور ہزاروں پاکستانی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی کے مطابق متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور دیگر عرب ممالک میں کم از کم 13 ہزار پاکستانیوں کی نوکریاں ختم ہو چکی ہیں۔
ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے عائشہ فاروقی نے کہا کہ اگرچہ 13 ہزار پاکستانی نوکریوں سے فارغ ہوئے جبکہ 50 ہزار سے زائد تارکین وطن ملک واپس آنے کے خواہشمند ہیں۔
“وزارتِ خارجہ کو دستیاب اعدادوشمار کے مطابق مشرقِ وسطیٰ سے مستقبل قریب میں 50 ہزار سے زائد پاکستانی شہریوں کے ملک واپس آنے کی توقع کی جارہی ہے”۔
یہ بھی پڑھیے:
کورونا بحران کے باعث دنیا بھر میں 1.6 ارب افراد کا روزگار ختم ہونے کا امکان
کورونا، گزشتہ برس کی نسبت مارکیٹ میں 16.5 فیصد کم سمارٹ فونز نظر آئیں گے
کورونا وائرس کے باعث ترسیلات زر میں 14 فیصد کمی متوقع، پی آئی ڈی ای
انہوں نے کہا کہ حکام ابھی تک معلومات اکٹھی کر رہے ہیں کہ 50 ہزار پاکستانیوں میں سے کُل کتنے شہری نوکریوں سے فارغ ہوئے، جنہوں نے اپنے طور پر خلیجی ممالک سے پاکستان واپسی کے لیے وزارتِ خارجہ کے مشن کے ساتھ رجسٹریشن کرائی۔
غیر ملکی ترسیلاتِ زر پاکستان کے غیرملکی زرمبادلہ ذخائر کے لیے اہم سمجھے جاتے ہیں کیونکہ لاکھوں پاکستانی جو خلیجی ممالک میں ہیں، سالانہ 24 ارب ڈالر کے قریب پاکستان بھیجتے ہیں۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ دنیا بھر کے مختلف ممالک میں کورونا وائرس کی وجہ سے 163 پاکستانی جاں بحق ہوئے ہیں، دفترِ خارجہ مختلف ممالک میں کورونا وائرس کے باعث پھنسے پاکستانیوں کو سہولیات دینے کے لیے تمام تر کوششیں کر رہا ہے۔
اس سے قبل خبریں آئی تھیں کہ خلیجی ممالک میں کم و بیش 40 ہزار پاکستانی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں تاہم وزیر اعظم کے معاون برائے اووسیز پاکستانیز ذولفقار بخاری نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ خلیجی ممالک میں مقیم 21 ہزار سے زائد پاکستانیوں کا روزگار ختم ہو چکا ہے۔
انہوں نے اعدادو شمار بتاتے ہوئے کہا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں 17743 پاکستانی کورونا وباء کی وجہ سے بیروزگار ہوئے جبکہ سعودی عرب میں 1245، قطر 691، عمان 600، کویت 500، بحرین 387 اور عراق سے 2 سو پاکستانی ملازمتیں کھو چکے ہیں۔