کورونا، گزشتہ برس کی نسبت مارکیٹ میں 16.5 فیصد کم سمارٹ فونز نظر آئیں گے

معاشی سست روی اور بد حالی کے باعث اس برس 1.24 ارب سمارٹ فونز بنائے جائیں گے، سال کی دوسری سہ ماہی میں ایپل کا مارکیٹ شئیر 12.6 فیصد جبکہ سیم سانگ کا 20.3 فیصد ہونے کا امکان، چینی کمپنیوں کے مارکیٹ شئیر میں اضافہ دیکھا جائے گا: مارکیٹ ریسرچ فرم

755

کورونا وائرس کے باعث مانگ کم ہونے کی وجہ سے سال کی دوسری سہ ماہی میں 287 ملین سمارٹ فونز بنائے جائینگے جو کہ تعداد میں گزشتہ برس کے اسی عرصے سے 16.5 کم ہونگے۔

مارکیٹ ریسرچ فرم ٹرینڈ فورس کے مطابق اگرچہ پہلی اور تیسری پوزیشن پر سیم سانگ اور ایپل براجمان رہیں گی مگر امکان ہے کہ چینی حریف ہواوے کی وجہ سے ان کے مارکیٹ شئیر میں کمی آئے گی۔

ٹرینڈ فورس کے مطابق اس برس 1.24 ارب اسمارٹ فونز بنائے جائیں گے جو کہ گزشتہ برس کی نسبت 11.3 فیصد کم ہیں۔

ایک رپورٹ میں اسکا کہنا تھا کہ ’’ وائرس اب اپنا مضر معاشی اثر سمارٹ فونز کی ڈیمانڈ پر دکھا رہا ہے‘‘۔

دنیا کی بڑی مارکیٹوں میں سے صرف چین ہے جہاں ایپل کے سٹور کھلے ہیں مگر اس نے وہاں اپنے آئی فون 11 کی قیمت میں کمی کردی ہے۔

اس کی جانب سے 399 ڈالر کا سستا آئی فون بھی متعارف کروایا گیا ہے اس اُمید پر کہ گرتی ہوئی معیشت میں شائد اسے خریدار مل جائیں۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا بحران کے باعث دنیا بھر میں 1.6 ارب افراد کا روزگار ختم ہونے کا امکان

چین نئی پابندیوں کا جواب دے گا، ہواوے نے امریکا کو خبردار کردیا

دنیا کا پہلا 10 ایکس آپٹیکل زوم سے لیس اسمارٹ فون

ٹرینڈ فورس  کے مطابق مارچ کی سہ ماہی میں آئی فون کی پیداوار 9 فیصد کم ہوکر 38 ملین یونٹس ہوگئی تھی اور اسکا اندازہ ہے کہ موجودہ سہ ماہی میں امریکی کمپنی کی پیداوار میں مزید دو ملین یونٹس کی کمی ہوجائے گی اور اسکا مارکیٹ شئیر بھی گزشتہ سہ ماہی  کے 13.5 فیصد سے کم ہوکر 12.6 فیصد ہوجائے گا۔

ٹرینڈ فورس کا مزید کہنا تھا کہ چینی برانڈز کی وجہ سے سام سنگ کو بھارتی اور جنوب مشرقی ایشیا کی مارکیٹوں میں مسلسل دباؤ کا سامنا ہے اور جون کی سہ ماہی میں اسکا مارکیٹ شئیر 20.3 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

ادھر خود جنوبی کوریائی ٹیکنالوجی کمپنی نے بھی سال کی دوسری سہ ماہی میں اپنے موبائل فون کے کاروبار میں زبردست کمی کی پیشگوئی کی ہے۔

ہواوے سے متعلق ٹرینڈ فورس کا بتانا تھا کہ اسے سال کی پہلی سہ ماہی میں ریونیو میں زبردست کمی کا سامنا کرنا پڑا تھا مگر دوسری سہ ماہی میں اسکی جانب سے 48 ملین سمارٹ فونز بنائے جانے کی اُمید ہے تاکہ بحال ہوتی ڈیمانڈ کو پورا کیا جاسکے۔

زاؤمی ، اوپو اور ویوو کے بارے میں ٹرینڈ فورس نے امکان ظاہر کیا ہے کہ سال کی دوسری سہ ماہی میں انکا مارکیٹ شئیر بڑھے گا۔

واضح رہے کہ ویوو موبائل بنانے والی چھ بڑی کمپنیوں میں سے واحد تھی جس کے والیوم میں پہلی سہ ماہی میں اضافہ ہوا تھا۔

تاہم ٹرینڈ فورس کا اپنی رپورٹ میں خبردار کرنا تھا کہ بھارت اور جنوب مشرقی ایشیا میں لاک ڈاؤن کے باعث چیزیں یکسر تبدیل ہوجائیں گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here